مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات نہیں کروانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی جسٹس سمن رفعت امتیاز نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 15 مارچ کے لیے نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔

اس موقع پر درخواست گزار علامہ ناصر عباس کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 8 مارچ 2024 کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کے احکامات جاری کیے تھے مگر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جان بوجھ کر حکم عدولی کرتے ہوئے ملاقات نہیں کروائی لہذا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

بعد ازاں عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 15 مارچ کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

بعد ازاں علامہ راجہ ناصر عباس نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے آرڈر لیے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کے باوجود جیل سپرنٹنڈنٹ نے ملاقات نہیں کرائی ، عدالت سے دوبارہ رجوع کرنے پرعدالت نے 15 مارچ کو جیل سپرنٹنڈنٹ کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے۔

لا قانونیت اس وقت ملک میں بڑھ چڑھ کر بول رہی ہے، علامہ ناصر عباس

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اجارہ داری کا نظام قائم کر دیا گیا ہے، لا قانونیت اس وقت ملک میں بڑھ چڑھ کر بول رہی ہے ، ایک ایسے شخص کو وزیر خزانہ لگایا گیا ہے جس کی شہریت بھی پاکستان کی نہیں ہے ، اگر پی ٹی آئی کی لیڈر شپ نے ملک میں احتجاج کی کال دی تو ہم بھر پور ساتھ دیں گے۔

ملاقاتوں پر پابندی نا ہٹائی گئی تو احتجاج کی کال دیں گے، شیر افضل مروت

دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندی کا محکمہ داخلہ پنجاب کا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری جانب سے دائر درخواست پر کیس کی سماعت آج ہی ہو گی، بانی ٹی آئی کے کیس میں پیشرف نہ ہونے پر ورکرز کا ردعمل ان کا حق ہے، اگر ملاقاتوں پر پابندی نہ ہٹائی گئی تو اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کی کال دیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے 2 سال میں عوام پہ بہت زیادہ ظلم ڈھائے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کو دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے خدشے پر بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر 2 ہفتے کے لیے پابندی عائد کردی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ انٹیلیجنس اطلاعات کی روشنی میں محکمہ داخلہ پنجاب نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جیل میں سرچ آپریشن بھی کیا جائے گا، محکمہ داخلہ پنجاب نے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب کو پابندی کا مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔

مراسلے کے مطابق ملاقات پرپابندی کا اطلاق بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام قیدیوں پر ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں