اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیا اور مسلم مخالف تشدد کے خلاف پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی ۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق قرارداد میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اسلامو فوبیا پر خصوصی نمائندہ مقرر کرنے اور اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ قرارداد ایسے وقت میں منظور کی گئی ہے جب 15 مارچ کو اسلام فوبیا کے روک تھام کے لیے عالمی طور پر منایا جاتا ہے۔

گزشتہ روز جنرل اسمبلی میں منیر اکرم نے قرار داد پیش کی جس میں زور دیا گیا کہ اسلامو فوبیا کے پھیلاؤ کو تسلیم کرنے کے باوجود دنیا بھر میں مسلمانوں کو اب بھی امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

منیر اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامو فوبیا اسلام کے آغاز سے ہی موجود ہے، یہ گہرے خوف اور تعصب سے جنم لیتا ہے، انہوں نے کہا کہ 11 ستمبر 2001 کو نیویارک اور واشنگٹن میں ہونے والے حملوں کے بعد اسلاموفوبیا تیزی سے پھیلنے لگا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگرچہ جنرل اسمبلی نے دو سال قبل اسلام فوبیا سے متعلق قرارداد کی منظوری دی تھی، لیکن اسلامو فوبیا، امتیازی سلوک، تعصب اور مسلمانوں اور ان کے عقائد کے خلاف تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو کئی ممالک کی امیگریشن پالیسیوں میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا اور دنیا کے مختلف حصوں میں سفری پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ غزہ میں جاری تنازع اور مغربی ممالک کی جانب سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے میں ہچکچاہٹ اسی مسئلے کی مثالیں ہیں۔

منیر اکرم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مسلمانوں نے قرآن پاک کی بے حرمتی جیسی نفرت انگیز واقعے دیکھے ، صرف پچھلے ایک سال میں اس طرح کے 7 واقعات رپورٹ ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف قانون سازی اور اقدامات کیے جائیں تاکہ مسلمانوں کے خلاف ہونے والے تشدد کا مقابلہ کیا جاسکے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ مسلمان اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ آزادی اظہار کے نام پر ان کی مقدس کتاب کو جلانے اور اس کی جان بوجھ کر بے حرمتی کو جائز قرار دیا جائے،۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے بعد ازاں ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں قرارداد کی منظوری کا اعلان کیا۔

انہوں نے اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے لکھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ’اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات‘ سے متعلق قرارداد کو منظور کرلیا ہے۔ قرارداد میں دیگر چیزوں کے علاوہ اسلامو فوبیا پر خصوصی نمائندہ مقرر کرنے اور اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

سعودی عرب نے قرار داد کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے واضح کیا کہ مملکت کی اولین ترجیح انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنا ہے ۔

تبصرے (0) بند ہیں