ملائیشیا میں ’اللہ‘ کے نام کے حامل موزے فروخت کر کے مذہبی جذبات مجروح کرنے والے سپر اسٹور پر مشتعل افراد نے پیٹرول بم سے حملہ کردیا۔

ملائیشیا کے شپر کوانتن کے پولیس سربراہ وان محمد زہری وان باسو نے بتایا کہ کے کے سپر مارکیٹ پر علی الصبح حملہ کیا گیا جس سے مرکزی دروازے پر معمولی آگ لگ گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس حملے کی تحقیقات جاری ہیں اور اس بات سے انکار نہیں کیا کہ اس کا تعلق موزوں پر لفظ ’االلہ‘ لکھنے سے ہو سکتا ہے۔

چار دن قبل ملائیشیا کی عدالت نے ’موزوں کی جوڑی پر اللہ‘ لکھنے پر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہچانے کے الزام میں سپر مارٹ چین اور موزوں کے سپلائر سمیت پانچ ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

موزوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا جنہوں نے اس عمل کو تضحیک آمیز قرار دیا کیونکہ خاص طور پر ان کو رمضان المبارک میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔

اس معاملے میں خصوصی طور پر ملائیشیا کے بادشاہ نے دلچسپی لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ذمے داران کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

چارج شیٹ میں کے کے سپر مارٹ نامی چین کے 57 سالہ چیف ایگزیکٹو چائی کی کان اور کمپنی کی ڈائریکٹر کے طور پر کام کرنے والی ان کی اہلیہ پر مسلم اکثریتی ملک میں جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اسی طرح موزے سپلائی کرنے والے زن جیان چانگ کے تین اہم عہدیداروں پر اس جرم کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

کے کے سپر مارٹ نے موزوں پر لکھے گئے الفاظ پر معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا اور فوری طور پر فروخت روکنے کی ہدایت کردی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں