ہفتے میں 12 انڈے کھانے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟
ایک مختصر مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہفتے میں دو کے بجائے 12 انڈے کھانے سے بھی صحت پر منفی اثرات نہیں پڑتے اور کولیسٹرول کی سطح نہیں بڑھتی۔
عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ انڈوں میں خصوصی پروٹینز ہونے کی وجہ سے کولیسٹرول بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے، جس سے امراض قلب پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
تاہم ایک مختصر مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دراصل یومیہ دو یا ہفتے میں 12 انڈے کھانے سے صحت پر کوئی منفی اثرات نہیں پڑتے بلکہ وٹامن بی سمیت دیگر وٹامنز کا اضافہ ہوجاتا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق انڈوں کے صحت اور خصوصی طور پر دل کی صحت پر پڑنے والے اثرات جانچنے کے لیے ماہرین نے 140 افراد پر تحقیق کی اور انہیں دو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔
رضاکاروں میں سے نصف خواتین تھیں اور ان کی مجموعی عمر 66 برس تھی، تمام افراد میں امراض قلب پیدا ہونے کے امکانات زیادہ تھے۔
ماہرین نے ایک گروپ کو ہفتے میں اپنی پسند کے مطابق کسی بھی غذا کے ساتھ دو انڈے جب کہ دوسرے گروپ کو ہفتے میں 12 مکمل انڈے کھانے کا کہا۔
ماہرین نے چار ماہ بعد تمام افراد کا جائزہ لیا اور تمام رضاکاروں کے لپڈ پروفائیل ٹیسٹ کیے، ان میں کولیسٹرول کی سطح سمیت بلڈ شوگر، وٹامن ڈی اور وٹامن بی سمیت دیگر پروٹینز کی جانچ کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ دونوں گروپوں کا کولیسٹرول لیول ایک جیسا ہی تھا، البتہ زیادہ انڈے کھانے والے افراد میں انسولین کی مزاحمت کم ہوچکی تھی، یعنی ان کا بلڈ شوگر لیول بہتر ہوچکا تھا جب کہ ان میں وٹامن ڈی اور وٹامن بی کی مقدار بھی بڑھ چکی تھی۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ معاملے اور انڈوں کے فوائد پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے جب کہ امراض قلب کی بیماریوں کا شکار افراد اپنے معالج کے مشورے سے انڈوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔