آرمی چیف کی صدر مملکت سے ملاقات، تخریبی عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم

03 اپريل 2024
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صدر کا منصب سنبھالنے پر آصف علی زرداری کو مبارکباد دی— فوٹو: نادر گرامانی
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صدر کا منصب سنبھالنے پر آصف علی زرداری کو مبارکباد دی— فوٹو: نادر گرامانی

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس میں صدر مملکت نے مخصوص سیاسی جماعت اور اس کے چند افراد کی جانب سے ادارے اور اس کی قیادت کے خلاف سیاسی مفادات کے حصول کے لیے لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات پر تشویش کا اظہار کیا۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آج ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور ان کے پاکستان کے صدر اور مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف کے طور پر تقرر پر مبارکباد پیش کی اور ان کے دور صدارت کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

آرمی چیف نے صدر مملکت کو دہشت گردی کے خلاف فوج کی کارروائیوں اور جاری آپریشنز سے آگاہ کیا اور روایتی خطرات کے خلاف آپریشنل تیاریوں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے علاقوں میں فوج کی جانب سے کیے جانے والے ترقیاتی کاموں سے بھی آگاہ کیا۔

آصف علی زرداری نے پاکستان کی مسلح افواج کے مثالی کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کی خدمات ریاست کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں۔

انہوں نے متاثرہ علاقوں کی سماجی ترقی کے لیے فوج کی کوششوں کو سراہتے ہوئے قومی ترقی میں پاک فوج کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا۔

صدر مملکت نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عزم پر زور دیا اور طاقت کے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پوری قوت سے جواب دینے کے قوم کے عزم کا اعادہ کیا۔

صدر مملکت نے ایک مخصوص سیاسی جماعت اور اس کے چند افراد کی جانب سے ادارے اور اس کی قیادت کے خلاف سیاسی مفادات کے حصول کے لیے لگائے جانے والے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایسے تخریب کار عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم ظاہر کیا۔

آرمی چیف سے ملاقات کے دوران آصف علی زرداری نے قوم کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہدا کا خون ہمیشہ پاکستانی قوم کی طاقت کی علامت رہے گا۔

پاکستان میں امن، سلامتی اور ترقی کی اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے یکجہتی اور عزم کے ساتھ اس ملاقات کا اختتام ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں