اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سمیت سینئر کمانڈرز اور سیاسی رہنماؤں سے مشاورت کیے بغیر غزہ فضائی حملے میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹوں کو نشانہ بنایا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سینئر اسرائیلی حکام کے حوالہ دیتے ہوئے ’ولا‘ نیوز ایجنسی نے بتایا کہ نیتن یاہو نہ ہی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو اس حملے کے بارے میں پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔

اسرائیلی میڈیا نے کہا کہ حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے بیٹوں (ہازم، محمد اور عامر) کو فائٹر کے طور پر نشانہ بنایا گیا تھا نہ کہ اس لیے کہ وہ حماس کے رہنما کے بیٹے تھے۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹ پر وزیراعظم نیتن یاہو یا اسرائیلی فوج کی طرف سے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ 10 اپریل کو عیدالفطر کے موقع پر اسرائیل کی جانب سے کی گئی بمباری میں حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کے تین بیٹے شہید ہو گئے تھے جس کے بعد غزہ کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا۔

اسمٰعیل حنیہ نے کہا کہ دشمن اگر یہ سمجھتا ہے کہ مذاکرات کے دوران میرے بیٹوں کو نشانہ بنانا حماس کو اپنی پوزیشن تبدیل کرنے پر مجبور کر دے گا توتو وہ غلطی پر ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں