بلوچستان میں گزشتہ کئی دن سے جاری بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سمیت مختلف واقعات کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آج تیز بارش کے باعث کچھ علاقوں میں اربن فلڈنگ کی اطلاعات موصول ہوئیں اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پی ڈی ایم اے نکاسی آب کے لیے کام کررہی ہے تاکہ گھروں و گلیوں سے بارش کے پانی کو نکالا جا سکے۔

صوبے میں اب تک آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے سوراب میں 2، ڈیرہ بگٹی میں 2، پشین میں 1 شخص جاں بحق ہوا جبکہ لورالائی اور کیچ میں مکان کی چھت گرنے سے دو افراد جان کی بازی ہار گئے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق اب تک مجموعی طور پر آسمانی بجلی و چھت گرنے کی وجہ سے 7 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے۔

صوبے میں کوئٹہ، چاغی، نوشکی، چمن، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، پشین، پنجگور، گوادر، آواران، خضدار، مستونگ، قلات، حب اور دیگر علاقوں میں 12 اپریل سے تاحال جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق آج گوادر و پسنی میں اربن فلڈنگ کے باعث گھروں میں پانی داخل ہو گیا اور ضلعی انتظامیہ گوادر کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں گھروں سے پانی نکالنے کے لیے نکاسی آب آپریشن کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ کوسٹل ہائی وے کو سیلابی پانی کی وجہ سے کچھ مقامات پر جزوی نقصان پہنچا اور پسنی میں اب تک بارش کی وجہ سے 7 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

ہرنائی میں شدید بارش کے باعث ہرنائی سے کوئٹہ جانے والی سڑک جزوی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہو گئی اور ضلعی انتظامیہ بحالی کے کاموں میں مصروف عمل ہے۔

کیچ دریا میں پھنسے ہوئے 2 افراد کو انتظامیہ نے بحفاظت ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر پہنچادیا ہے جبکہ پی ڈی ایم اے اور پشین ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

صوبے میں مزید بارشوں کے امکان کے پیش نظر انتظامیہ نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، کچے و خستہ مکانات میں رہائش اختیار نہ کریں اور پانی کی گزرگاہوں و نالیوں کو صاف رکھنے کی از حد احتیاطی تدابیر اپنانے کی کوشش کریں۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں مسلسل تیز بارش کے باعث پاک افغان شاہراہ سیلابی ریلے سے بند ہوگئی، ایک گاڑی سیلابی ریلے کی زد میں آگئی جب کہ شاہراہ بند ہونے سے مال بردار گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں