بظاہر ایران کے خلاف جوابی کارروائی سے باز رہنے کے لیے تمام عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے بہترین مفاد میں اپنی مرضی کے وقت اور اپنی پسند کی جگہ پر کارروائی کرے گا۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنی ہفتہ وار کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ انہوں نے یہ بات جرمن وزیر خارجہ اور برطانوی سیکریٹری خارجہ دونوں کو بتادی ہے

اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ دنیا بھر میں اس حوالے سے بہت بات کی جا رہی ہے کہ آگے کیا ہونے والا ہے، اگر اسرائیل ایران کو جواب دینے جا رہا ہے تو اس کی نوعیت کیا ہوگی، کارروائی کب اور کہاں کی جائے گی۔

عام طور پر اس بات پر اتفاق پایا جاتا ہے کہ اسرائیل جوابی کارروائی کرے گا، یہ تاثر وزیراعظم، وزیر دفاع اور اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف سمیت ان تمام اسرائیلی حکام کی جانب سے سامنے آرہا ہے جنہیں گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا ہے۔

پسِ منظر: ایران کا اسرائیل پر حملہ

واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن ٹرو پرامس کا نام دیا گیا ہے۔

حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں