اسرائیل کی جانب سے ’عید فسح‘ کے مذہبی تہوار کی تعطیلات گزرنے تک ایران پر حملہ نہ کرنے کا امکان ہے۔

یہ بڑا دعویٰ امریکی خبر رساں ادارے ’اے بی سی نیوز ’ کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے نے نام ظاہر کیے بغیر ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے اس پیش رفت کو رپورٹ کیا۔

یہودی مذہب میں ’پاس اوور‘ یا عید الفسح اہم تہوار ہے جو بائبل کی روایت کے مطابق مصر میں اسرائیلیوں کی غلامی سے آزادی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

یہ تہوار پیر کو شروع ہوتا ہے اور 30 اپریل کی رات کو ختم ہوتا ہے۔

امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ ایرانی اسلامی پاسداران انقلاب کور اور دوسری اہم قیادت اب تک ہائی الرٹ پوزیشن پر ہے جب کہ ان میں سے کچھ رہنما سیف ہاؤسز اور زیر زمین مراکز میں موجود ہیں۔

یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ ’ایگزی آس‘ نے 5 اسرائیلی اور امریکی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ہفتے کے روز ایران کی جانب سے کیے گئے حملے کا تقریبا فوری جواب دینے کے بارے میں غور کیا لیکن فیصلہ اس کے برخلاف کیا۔

خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے پیر کی رات جوابی کارروائی کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا، پھر بعد میں اسے مؤخر کردیا۔

’اسکائی نیوز‘ ان خبروں کی تصدیق نہیں کرسکا۔

پسِ منظر: ایران کا اسرائیل پر حملہ

واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن ٹرو پرامس کا نام دیا گیا ہے۔

حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں