کینیڈین مراکشی نژاد بولی وڈ ڈانسر و اداکارہ نورا فتیحی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ 14 برس کی عمر سے پابندی سے روزے رکھتے آ رہی ہیں جب کہ وہ نماز بھی ادا کرتی ہیں۔

نورا فتیحی کی ایک مختصر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جو کہ ان کی جانب سے کچھ دن قبل ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کرنی کی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں نورا فتیحی نے رمضان المبارک اور روزوں پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ روزے اور نمازوں کو پابند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سے وہ بالغ ہوئی ہیں، یعنی 14 برس کی عمر سے وہ پابندی کے ساتھ رمضان المبارک کے روزے رکھتی آ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ روزے کسی بھی کام سے نہیں روکتے، روزے ذمہ داری کا کام ہیں، یہ ایسی ذمہ داری ہے جو کہ دوسروں کاموں کے ساتھ بھی سر انجام دی جا سکتی ہے۔

اداکارہ کے مطابق روزے کسی کام سے نہیں روکتے، روزے کی حالت میں ہر شخص اپنے تمام کام اور ملازمت بھی سر انجام دے سکتا ہے، وہ روزوں کی حالت میں اپنی تمام مصروفیات جاری رکھتی رہی ہیں۔

نماز سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بھی انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ پابندی کے ساتھ نماز ادا کرتی رہی ہیں۔

انہوں نے مثال دی کہ نماز ایسے ہے جیسے کوئی بھی شخص خود کو پرسکون کرنے کے لیے مراقبہ کرتا ہے یا دوسری ایکسرسائیز کرتا ہے۔

نورا فتیحی کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ نماز اور مراقبہ ایک جیسے ہیں، نماز بلکل منفرد ہے لیکن نماز روحانی سکون اور اپنے خدا سے رابطہ کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔

ڈانسر کے مطابق نماز پڑھنے والے شخص کا رابطہ اپنے پروردگار سے ہوجاتا ہے، وہ ان سے باتیں کرتا ہے، ان سے اپنی تمام ضروریات پوری کرنے کی دعا مانگتا ہے اور روحانی سکون حاصل کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نماز پڑھنے والا شخص بھی اپنے تمام کام اور کاروبار سر انجام دے سکتا ہے اور وہ بچپن سے ہی نماز اور روزوں کی پابند رہی ہیں۔

نورا فتیحی کی جانب سے نماز اور روزوں کی پابندی کی بات کرنے پر زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین حیران دکھائی دیے۔

نورا فتیحی کو عام طور پر لوگ بولڈ ڈانسر کے طور پر پہنچانتے ہیں، ان کی پیدائش مراکشی والدین کے ہاں ہوئی لیکن ان کا بچپن کینیڈا میں گزارا، جس کے بعد وہ 2014 میں بھارت منتقل ہوئیں، جہاں انہوں نے ڈانسر اور اداکارہ کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں