خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں تیز بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں اب تک 36 افراد جاں بحق جبکہ 46 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 20 بچے 8 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ زخمیوں میں 9 خواتین، 33 مرد اور 11 بچے شامل ہیں۔

مزید کہنا تھا کہ مختلف اضلاع میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور 2391 مکانات کو نقصان پہنچا جس میں 388 گھر مکمل تباہ ہو گئے جبکہ 2003 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق موسلا دھار بارشوں کے باعث حادثات صوبہ کے اضلاع خیبر،لوئر اور اپر دیر، لوئر اور اپر، سوات، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ، مہمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک، مردان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، بونیر، ہنگو، بٹگرام، بنوں، شمالی و جنوبی وزیرستان،کوہاٹ، ڈیرہ اسمٰعیل خان اور اورکزئی میں رونما ہوئے ۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے رپورٹ مزید بتایا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر حالیہ بارشوں میں متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد اور امدادی سرگرمیوں کے لیے 11 کروڑ روپے جاری کیے۔

رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع سوات، چترال، باجوڑ، کوہستان، پشاور، نوشہرہ، مہمند، دیر، ٹانک اور ڈیرہ اسمٰعیل خان میں امدادی سامان فراہم کیا گیا۔

مزید بتایا کہ امدادی سامان میں خیمے، چٹائیاں،کچن سیٹس،کمبل، بستر، ترپالیں، سولر لیمپس اور دیگر روزمرہ زندگی کی اشیا شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں.

پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کا سلسلہ 21 اپریل تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے، جبکہ تمام ضلعی انتظامیہ کو پہلے سے ہی الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات اٹھانے کے لیے مراسلہ جاری کیا تھا۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی اپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے عوام کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دیں۔

تبصرے (0) بند ہیں