اسرائیل کی جانب سے ایران کے شہر اصفہان میں ہونے والے دھماکوں کے بعد متعدد غیر ملکی ایئرلائنز نے ایران کے فضائی حدود سے اپنی پروازوں کا رخ موڑ لیا جبکہ کئی پروازیں منسوخ ہوگئیں۔

قبل ازیں امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ 19 اپریل کی شب 12 بجکر 30 منٹ پر اسرائیل نے ایران کے اصفہان ایئرپورٹ پر میزائل حملہ کیا ہے، رات بھر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

بعدازاں ایران نے اسرائیلی میزائل حملوں کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اصفہان کی فضائی حدود سے تین ڈرونز مار گرائے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق دھماکوں کے بعد ابتدائی طور پر ایران نے تہران، شیراز اور اصفہان ایئرپورٹس کی پروزایں معطل کردی تھیں، بعدازاں ان پابندیوں کو ہٹا دیا گیا تھا۔

اس دوران کئی پروازوں نے ایران کے فضائی حدود سے اپنا رخ موڑ لیا تھا اور کئی پروازوں منسوخ ہوگئی تھیں، خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پروازیں منسوخ کرنے والوں میں متحدہ عرب امارات کی پرواز اور فلائی دبئی بھی شامل تھی۔

فلائٹ ریڈار 24 کے مطابق روم سے تہران جانے والی ایران ایئر کی پرواز کو ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ کی طرف موڑ دیا گیا۔

پسِ منظر: ایران کا اسرائیل پر حملہ

واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن ٹرو پرامس کا نام دیا گیا ہے۔

حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔

شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے جواب میں ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون حملہ کرنے کے چند دن بعد آج (19 اپریل کو) صیہونی فوج نے دوبارہ کارروائی کرتے ہوئے ایران کے صوبے اصفہان پر میزائل داغ دیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں