وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں طوفان اور شدید بارشوں کے بعد العین ایئرپورٹ پر پھنسے ہوئے زیادہ تر پاکستانی مسافروں کو نکال لیا گیا ہے۔

طوفان نے منگل کو متحدہ عرب امارات کو اپنی لپیٹ میں لیا تھا جس کے نتیجے میں عمان میں 20 اور متحدہ عرب امارات میں ایک شخص ہلاک ہوا۔

متحدہ عرب امارات میں 75 سالوں میں سب سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں جس سے ملک میں دو دن تک معمولات زندگی متاثر رہے اور کافی نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ فلائٹ آپریشن بھی معطل رہا۔

منگل کے روز تقریباً 150 پاکستانی مسافر متحدہ عرب امارات کے العین ہوائی اڈے پر گھنٹوں پھنسے رہے، ان کی فلائی دبئی کی پرواز ایف زیڈ۔334 کراچی سے دبئی جانے والی تھی اور شدید بارش کی وجہ سے دبئی ایئرپورٹ پر پانی بھر جانے کی وجہ سے پرواز کا رخ موڑ دیا گیا تھا کیونکہ رن وے پر پانی بھر جانے کی وجہ سے طیارے کا اترنا ناممکن تھا۔

آج وزیر دفاع اور ہوا بازی خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ زیادہ تر مسافر وطن واپس آ چکے ہیں جبکہ ہمارا سفارت خانہ باقی مسافروں سے رابطے میں ہے اور ان کی واپسی کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر کی جانب سے امارات میں پھنسے مسافروں کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستانی سفارتخانے نے العین ہوائی اڈے پر پھنسے 150 مسافروں کے دبئی جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ دبئی میں پھنسے زیادہ تر پاکستانی پاکستان کے لیے روانہ ہو چکے ہیں، 150 کے قریب مسافر ملتان اور کراچی کے لیے روانہ ہوئے، تازہ ترین معلومات کے مطابق باقی پھنسے ہوئے پاکستانی مسافر شام تک دبئی سے اپنی منزلوں کی جانب روانہ ہو جائیں گے۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ امریکا اور یورپی ممالک سے سفر کر کے آنے والے متعدد پاکستانیوں کو پروازوں کے غیر یقینی شیڈول کی وجہ سے پاکستان سے مزید رابطے رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سفارت خانہ اور قونصل خانے کے اہلکار ان لوگوں کی مدد اور ٹرانزٹ ایریا میں ان کے قیام کو آرام دہ بنانے کے ہوائی اڈوں کے باقاعدگی سے دورے کر رہے ہیں اور جب تک پروازیں معمول پر نہیں آ جاتیں، پروازوں میں کچھ اور دنوں تک تاخیر جاری رہے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں