سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج پر مجھ سے زیادہ نواز شریف پریشان ہیں۔

گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پشاور ملین مارچ کے بعد وہ نیا لائحہ عمل اپنائیں گے، عوامی اسمبلی ان کا آزمائشی احتجاج تھا جس میں وہ کامیاب رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ وہ ملک گیر احتجاج کے لیے منصوبہ بندی کریں گے، ہمیں تھریٹس تھے، الیکشن سے قبل ہمیں کوئی جلسہ نہیں کرنے دیا گیا، پشین کے حلقے میں ہم گئے ہی نہیں، ٹانک اور ڈیرہ اسمعیل خان میں صرف ایک جلسہ کیا وہ بھی خوف کے ماحول میں۔

انہوں نے بتایا کہ ا ن کی اور مسلم لیگ (ن)کی دوستی کچھ اس نوعیت کی ہے کہ دونوں دوست رہنا چاہتے ہیں، لیکن ان کی کوشش ہے کہ ہم ان سے ملیں اور ہماری یہ ہے کہ وہ ہم سے آکر ملیں، میں نے نواز شریف سے کہا تھا کہ اپوزیشن میں آئیں اور اقتدار پاکستان تحریک انصاف کے حوالے کر دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے مجھے پنجاب میں شیر کے نشان پر الیکشن لڑنے کی بھی پیش کش کی تھی، نواز شریف کو ان کی تجویز پر غور کرنا چاہیے۔

فضل الرحمن نے دعوی کیا کہ انہیں علم ہے کہ الیکشن کے نتائج پر ان سے زیادہ نواز شریف پریشان ہیں وہ میرے دوست ہیں مجھے یہ پتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں