اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کی نئی انکوائری میں طلبی نوٹس کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نیب کال اپ نوٹس کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمور جہانگیری نے کیس کی سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر اور عثمان ریاض گل عدالت کے سامنے پیش ہوئے، سلمان صفدر نے مؤقف اپنایا کہ عدالتی حکم پر اعتراضات دور کردیے گئے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ دونوں اس وقت 2 کیسسز میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس ریفرنس میں کال آپ نوٹس آیا، اسی میں دونوں پہلے سے گرفتار ہیں۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ نیب کو کسی بھی قسم کے ایکشن لینے سے روک لیں، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ یہ کال آپ نوٹس پہلے سے ہی غیر موثر ہے۔

اس کے ساتھ ہی عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف نیب کال نوٹس کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹسسز جاری کردیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپیلوں پر نیب کو جاری کردہ نوٹسز میں اس سے آئندہ سماعت تک جواب طلب کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں