• KHI: Fajr 4:33am Sunrise 5:58am
  • LHR: Fajr 3:43am Sunrise 5:16am
  • ISB: Fajr 3:40am Sunrise 5:17am
  • KHI: Fajr 4:33am Sunrise 5:58am
  • LHR: Fajr 3:43am Sunrise 5:16am
  • ISB: Fajr 3:40am Sunrise 5:17am

ایس آئی ایف سی سنجیدہ فورم اور ملکی معیشت کی ریڈ لائن ہے، عطااللہ تارڑ

شائع May 25, 2024
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ— فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے اجلاس سے پیغام گیا کہ ملکی ترقی کے لیے وفاق اور اکائیاں ایک پیج پر ہیں، ایس آئی ایف سی ایک سنجیدہ فورم اور ملکی معیشت کی لائف لائن ہے۔

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کا اجلاس اچھے اور خوشگوار ماحول میں ہوا، اجلاس میں ملکی معیشت، سرمایہ کاری میں اضافے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ آج ایس آئی ایف سی کے اجلاس سے اتحاد کا پیغام گیا ہے کہ وفاق اور اکائیاں ایک پیج پر ہیں اور وفاق اور صوبوں میں ایس آئی ایف سی کے فورم کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی وزرا نے اجلاس میں اپنی قیمتی رائے کا اظہار کیا، ان کے تعاون سے ہی یہ فورم آگے بڑھے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری مختص کرنے کے حوالے سے بھی اجلاس میں گفتگو ہوئی، وزیراعظم شہباز شریف نے سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے ایس آئی ایف سی کے اندر چین، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر، یورپی یونین اور امریکا کے لیے چھ ڈیسک قائم کرنے کی ہدایت کی جسے تمام وزرائے اعلیٰ نے سراہا۔

انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے آج کے اجلاس کے ثمرات آنے والے دنوں میں نظر آئیں گے، ملک کے معاشی اشاریئے مثبت ہو رہے ہیں اور بیرون ممالک سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے رقوم مختص کی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے واضح کیا ہے کہ ہمیں امداد اور قرض نہیں چاہیے، ہمارا سارا فوکس سرمایہ کاری اور تجارت پر ہوگا۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ آج کے اجلاس میں یہ بھی طے ہوا ہے کہ ایس آئی ایف سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس تسلسل سے ہوں گے، ان اجلاسوں میں تجاویز پر غور کیا جائے گا اور پھر یہ تجاویز ایپکس کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کو فیصلے کرنے کا اختیار بھی تفویض کیا گیا ہے جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی میں صوبائی نمائندگی بھی ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے لیے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بہت کاوشیں ہیں، انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی سرمایہ کاری کے حوالے سے بھی بہت کام کیا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری پاکستان اور اس کے دوست ممالک کے بہترین مفاد میں ہے، ہمارے دوست ممالک نے پاکستان کی ہمیشہ قدر کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ساتھ خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی، انہوں نے اپنے صوبے کے حوالے سے بات کی اور سیاست میں سیاسی لوگوں سے بات چیت رہنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ وہ سرمایہ کاری سہولت کونسل سے باہر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی ایک سنجیدہ فورم اور ملکی معیشت کی لائف لائن ہے اور ہماری پوری توجہ سرمایہ کاری کے فروغ پر ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 جولائی 2024
کارٹون : 25 جولائی 2024