امریکا: چند ہی دنوں میں دوسرے قیدی کو سزائے موت دے دی گئی

شائع August 8, 2024
فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی ریاست یوٹاہ کے ایک شخص کو 1998 میں اپنی سابقہ ​​گرل فرینڈ کی ماں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور ان کے قتل کے جرم میں موت کی سزا دے دی گئی، یہ اس ہفتے امریکا میں دی جانے والی دوسری سزائے موت ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یوٹاہ کے ڈیپارٹمنٹ آف کریکشنز نے کہا کہ جمعرات کو ٹیبرون ڈیو ہونی کے سزائے موت کے وارنٹ پر عمل درآمد کردیا گیا۔

48 سالہ ٹیبرون ڈیو ہونی کی موت مغربی ریاست یوٹاہ میں 14 سالوں میں دی جانے والی پہلی سزائے موت ہے۔

علاوہ ازیں بدھ کو ٹیکساس میں ایک شخص کو 1997 میں ہیوسٹن میں ایک خاتون کے قتل کے الزام میں سزائے موت دے دی گئی تھی۔

ٹیکساس ڈیپارٹمنٹ آف کریمنل جسٹس کے حکام نے بتایا کہ 54 سالہ آرتھر لی برٹن کو ہنٹس وِل میں ریاستی قید خانے میں مہلک انجکشن کے ذریعے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

آرتھر لی برٹن کو جولائی 1997 میں تین بچوں کی ماں نینسی ایڈل مین کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا جس پر انہوں نے جاگنگ کے دوران حملہ کیا تھا۔

نینسی ایڈل مین کو اس کے اپنے جوتوں کے تسموں سے گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا تھا۔

آرتھر لی برٹن کے وکلا نے سپریم کورٹ سے ان کے موت کے احکامات پر عملدرآمد روکنے کی اپیل کی تھی لیکن اس درخواست کو بغیر کسی تبصرہ کے مسترد کر دیا گیا۔

ان کے وکلا نے دلیل دی تھی کہ آرتھر لی برٹن کو آئینی طور پر موت کی سزا سے مستثنیٰ ہونا چاہیے کیونکہ وہ ذہنی طور پر معذور ہے۔

آرتھر لی برٹن نے اپنے آخری پیغام میں کہا کہ تمام لوگوں کے لیے جن کو میں نے تکلیف دی اور تکلیف پہنچائی میں چاہتا ہوں کہ آپ جان لیں کہ مجھے آپ سب کو اس تکلیف میں ڈالنے پر افسوس ہے۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025