• KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:12pm
  • ISB: Asr 3:37pm Maghrib 5:14pm
  • KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:12pm
  • ISB: Asr 3:37pm Maghrib 5:14pm

امریکا معاملے میں مداخلت نہ کرے، ایران کی واشنگٹن کو تنبیہ

شائع October 2, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر 200 میزائل فائر کرنے کے بعد ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت نہ کرے۔

قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ہم نے امریکی فورسز کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے سے دور رہیں اور مداخلت نہ کریں، مزید کہا کہ تہران میں سوئس سفارتخانے کے ذریعے یہ پیغام پہنچا دیا ہے۔

یاد رہے کہ میزائل حملے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور وہ اس کے ردعمل کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔

صحافیوں کی جانب سے سوال کیا گیا تھا کہ ایران کے بارے میں کیا ردعمل سامنے آئے گا، جس کا جو بائیڈن نے جواب دیا کہ اس وقت اس پر بات چیت جاری ہے۔

ادھر، جرمن چانسلر اولاف شولز نے ایران اور حزب اللہ پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اسرائیل پر حملے کرنا بند کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے حملوں کے بعد یہ آگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے اور اسے ہر قیمت پر روکا جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی اور اس کے شراکت دار جنگ بندی کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اور مضبوط کارروائی کی ہے، جو ریاست کے جائزحق دفاع اور سلامتی و خودمختاری کے تحفظ سے متعلق ہے۔

سوشل میڈیا پوسٹ میں ناصر کنانی نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج نے بہادری سے کام لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جو کچھ کہتا ہے اس پر فیصلہ کن کارروائی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ایران کے لمبے ہاتھ کسی بھی مقام تک پہنچ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کردیے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل بھر میں الارم بجنا شروع ہوگئے تھے اور مقبوضہ بیت المقدس، دریائے اردن کی وادی میں اسرائیلی شہریوں نے بم شیلٹرز میں پناہ لی اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ سرکاری ٹیلی ویژن پر لائیو نشریات کی ذمے داریاں انجام دینے والے رپورٹرز حملوں کے دوران زمین پر لیٹ گئے تھے۔

فارس نیوز ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر صہیونی حکومت نے ایرانی حملوں پر جوابی کارروائی کی تو انہیں ایسے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا جو انہیں کچل کر رکھ دیں گے۔

اسرائیلی فوج کے دو عہدیداروں نے بتایا تھا کہ ایران کی جانب سے تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 1 نومبر 2024
کارٹون : 31 اکتوبر 2024