• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 3:22pm

علی امین گنڈاپور لائن کراس کررہے ہیں، مزید کچھ کیا تو انتہائی قدم اٹھانے پرمجبور ہوں گے، وزیر داخلہ

شائع October 5, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) پر شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سمٹ سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور بہت سی لائنز کراس کررہے ہیں، اگر مزید لائنز عبور کیں تو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے قافلے سے پولیس پر فائرنگ کی گئی ہے، آنسو گیس تو مسلسل چلائی جارہی ہے ، اس حوالے سے معلومات حاصل کررہے ہیں کہ ان کے پاس اتنی آنسو گیس کیسے آئی اور اب انہوں نے پولیس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 80 سے 85 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں 120 افغان شہری پکڑے گئے ہیں، افغان شہریوں کا پکڑا جانا الارمنگ ہے، اس احتجاج میں افغان شہری کہاں سے آرہے ہیں، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں صورتحال واضح ہوگئی ہے کہ ان کے اس احتجاج کا کیا مقصد ہے، پلاننگ چل رہی ہے کہ ایس ای او کانفرنس نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے میری وزیراعظم سے بات ہوئی ہے کہ انہوں نے واضح ہدایات دی ہیں کہ دراصل وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس ای او) کسی صورت متاثر نہیں ہونی چاہیے اور ہم کسی کو یہ کانفرنس سبوتاژ نہیں کرنے دیں گے۔

محسن نقوی نے کہا کہ ان لوگوں سے سوال کریں جو کہہ رہے ہیں کہ یہ پر امن احتجاج ہے، انہوں نے کہا تھا کہ شواہد موجود ہیں کہ سوشل میڈیا گروپس میں کہا جارہا تھا کہ ہتھیار ساتھ لے کر آئیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ان سب کی ذمہ داری ان کی لیڈرشپ پر عائد ہوتی ہے جہاں سے یہ ہدایات پہلے آئیں اور اس کے بعد عملی طور پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ایک چھتہ لے کر اسلام آباد پر دھاوا بول رہے ہیں تو وہ اس ساری صورتحال کے ذمہ داری ہیں۔

مذاکرات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ ایک صوبے میں حکمرانی کررہے ہیں تو بالکل کسی نہ کسی طرح وہ رابطے میں ہیں اور ان کو سمجھانے کی بہت کوشش کی ہے لیکن وہ اپنے عزائم سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024