اسلام آباد: قیدیوں کی وین سے فرار 86 ملزمان کی درخواست ضمانت منظور
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے قیدیوں کی وین سے فرار ہونے والے 86 ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) اسلام آباد میں قیدیوں کی وین سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 86 ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، سماعت اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔
ملزمان کی جانب سے انصر کیانی، مرتضی طوری اور مرزا عاصم بیگ عدالت میں پیش ہوئے، ملزمان میں 2 ایم پی ایز، 34 پولیس اہلکار، 42 ریسکیو اہلکاروں سمیت 86 افراد نامزد ہیں۔
عدالت نے تمام ملزمان کو 20، 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے پر رہائی کا حکم دیدیا ہے۔
خیال رہے کہ 3 روز قبل اے ٹی سی نے سنگجانی پولیس قیدی وین پر حملے اور ملزمان کو چھڑوانے کے کیس میں 82 ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کیا تھا۔
گزشتہ سماعت پر انصر کیانی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان 5 اکتوبر سے پولیس کی حراست میں ہیں اور عدالت ملزمان کی ضمانت منظور کر چکی ہے، جبکہ دوسری عدالت سے ملزمان کو ڈسچارج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوران سماعت جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ ڈسچارج ملزمان کو تو فوری چھوڑنا ہوتا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کو ملزمان کو چھوڑنے کا کہا گیا مگر انہوں نے کہا کہ وہ ملزمان کو اٹک لے کر جائیں گے، جن 4 لوگوں کو گرفتار کیا گیا وہ ملزمان کے رشتے دار ہیں اور وہ بھی اٹک جارہے تھے، کوئی بھی ملزم موقع سے فرار نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ 25 اکتوبر کو اسلام آباد میں دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث ملزمان کو مبینہ طور پر چھڑانے کے لیے نامعلوم ملزمان نے قیدیوں کو لے جانے والی پولیس کی 3 گاڑیوں پر حملہ کیا تھا جسے ناکام بنا کر 3 حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا تھا جب کہ حملے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق وینوں میں اٹک جیل سے پیشی کے لیے لائے جانے والے ملزمان سوار تھے، قیدی وینوں میں 150 سے زائد ملزمان موجود تھے جنہیں محفوظ طریقے سے جائے وقوع سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا تھا۔