• KHI: Clear 23°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.7°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Clear 23°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.7°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

امید ہے عدلیہ مصطفیٰ قتل کیس میں ریمارکس پر جج کو سزا دے گی، وزیراعلیٰ سندھ

شائع February 15, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مصطفیٰ قتل کیس میں عدالت کے جج کی جانب سے پولیس سے متعلق ریمارکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم کو عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیوں نہیں کیا؟

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں شاہراہ فیصل کے ماڈل پولیس اسٹیشن کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جج نے پولیس کے بارے میں غیر مناسب ریمارکس کیوں دیے؟

انہوں نے کہا کہ اگر مقدمے کی تحقیقات میں کسی پولیس افسر سے کوئی کوتاہی ہوئی ہو تو اس کو سزا کے طور پر نوکری سے نکال دینا چاہیے، لیکن عدالت کے معزز جج نے کیس کی سماعت میں سندھ پولیس کے بارے میں جو ریمارکس دیے، امید ہے عدلیہ اس پر انہیں سزا دے گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس کے لیے نہیں لوگوں کےلیے کام کر رہے ہیں، چاہتے ہیں تھانے آنے والا کوئی بھی شہری پولیس سے نہ ڈرے، پولیس کو شہدا سے لے کر ہر چیز کا بجٹ دیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سی آئی اے کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) مقدس حیدر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 6 جنوری 2025 کو مصطفیٰ عامر لاپتا ہوا، مصطفیٰ کو گاڑی سمیت 6 جنوری کو حب چوکی لے جایا گیا، ملزم ارمغان نے ساتھی کے ساتھ مل کر گاڑی کو آگ لگائی تھی۔

ڈی آئی جی سی آئی اے کا کہنا تھا کہ 25 جنوری کو مصطفیٰ کی والدہ کو تاوان کی کال ملی، پولیس نے ڈی ایچ اے میں چھاپہ مارکر ملزم ارمغان کو گرفتارکیا۔

مقدس حیدر نے بتایا کہ مصطفیٰ کو قتل کے بعد حب کے علاقے دریجی میں گاڑی سمیت جلا دیا گیا، ریسکیو سروس نے مصطفیٰ کی لاش کو لاوارث قرار دے کر دفنا دیا تھا۔

ڈی آئی جی سی آئی اے نے بتایا تھا کہ مصطفیٰ کی والدہ کو تاوان کی کال ملنے پر کیس ہمیں دیا گیا، ملزم کے گھر سے مغوی کا موبائل فون ملنا تفتیش میں اہم موڑ ثابت ہوا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ قتل کیس کے شریک ملزم شیراز بخاری عرف شاویز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، جسے ریمانڈ کے لیے کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025