• KHI: Partly Cloudy 18.7°C
  • LHR: Cloudy 12.3°C
  • ISB: Heavy Rain 13.3°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.7°C
  • LHR: Cloudy 12.3°C
  • ISB: Heavy Rain 13.3°C

ٹرمپ کی ’پالیسی شفٹ‘ پر یورپ جاگ جائے، اپنی دفاعی پالیسی بنائے، یونانی وزیراعظم

شائع February 20, 2025
مٹسوٹاکس نے یورپ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک دفاعی پالیسی تشکیل دے رہے ہیں
— فائل فوٹو:اے ایف پی
مٹسوٹاکس نے یورپ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک دفاعی پالیسی تشکیل دے رہے ہیں — فائل فوٹو:اے ایف پی

یونان کے وزیر اعظم کریاکوس مٹسوٹاکس نے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں یوکرین اور جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے حوالے سے امریکا کی جانب سے ڈرامائی تبدیلی کے بعد یورپ کو بیدار ہو کر اپنی دفاعی پالیسی تشکیل دینی چاہیے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکی پالیسی کو ختم کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ’ڈکٹیٹر‘ قرار دیا تھا، اور کیف کو یوکرین اور روس کے درمیان 3 سالہ جنگ شروع کرنے کا ذمہ دار ٹھہرادیا تھا۔

ٹرمپ نے متنبہ کیا تھا کہ زیلنسکی کو امن کے حصول کے لیے تیزی سے آگے بڑھنا ہوگا، یا پھر اپنے ملک کو ’کھونے‘ کا خطرہ مول لینا پڑے گا، جس سے دونوں رہنماؤں کے درمیان تنازع مزید گہرا ہو گیا ہے، جس نے یورپی حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

امریکا اور روس نے اس ہفتے یوکرین کے بغیر سعودی عرب میں امن مذاکرات کیے تھے جس نے کیف اور اس کے یورپی اتحادیوں کو حیران کر دیا تھا۔

یوکرین نے کہا ہے کہ وہ اس کی رضامندی کے بغیر خود پر مسلط کردہ معاہدے کو قبول نہیں کرے گا، جس کی یورپی رہنماؤں نے بھی تائید کی ہے، جب کہ روس نے جنگ میں ’جیتی ہوئی زمین‘ کو واپس کرنے سے انکار کیا ہے۔

بدھ کی رات تھیسالونیکی شہر میں ایک کاروباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مٹسوٹاکس نے کہا کہ یورپ کو جغرافیائی اور معاشی سست روی سے بیدار ہونے کی ضرورت ہے، جس میں بدقسمتی سے وہ کچھ عرصے سے گر گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ پیش رفت اور امریکا کی جانب سے چیزوں کے بارے میں یہ مختلف نقطہ نظر اب ہمیں نا صرف سچائی کا سامنا کرنے، بلکہ بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھنے اور ان فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کا پابند بناتا ہے، جن پر ہم طویل عرصے سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

مٹسوٹاکس نے یورپ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک دفاعی پالیسی تشکیل دے رہے ہیں، جو اسے دفاعی طاقت تیار کرنے اور امریکا پر انحصار کم کرنے کی اجازت دے گی۔

ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے یوکرین پر بات چیت کے لیے فرانس اور کینیڈا کے ساتھ ہونے والے دوسرے اجلاس میں شرکت کی۔

یورپ سلامتی کے لیے نیٹو کے اندر امریکی طاقت پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا ہے، اور ٹرمپ مسلسل یورپ سے مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ وہ دفاع پر زیادہ خرچ کرے۔

ٹرمپ نے اب مطالبہ کیا ہے کہ یورپ مستقبل میں یوکرین میں امن کے لیے مزید فوجی طاقت فراہم کرے۔

یورپ کو وجود کا خطرہ

دوسری جانب فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ فرانس اور اس کے اتحادیوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے کسی بھی معاہدے میں یوکرین کے حقوق اور یورپی سلامتی کے خدشات کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فرانس اور اس کے اتحادیوں کا موقف واضح اور متحد ہے، میکرون نے 19 یورپی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ ہم یوکرین میں دیرپا امن چاہتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کو یہ کہہ کر حیران کر دیا کہ وہ یوکرین کے خلاف روس کی 3 سال کی جنگ کے بعد ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ سفارت کاری دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

میکرون نے بدھ کی سہ پہر یوکرین میں یہ اجلاس منعقد کیا تاکہ امریکی پالیسی میں تبدیلی کے بعد روس کی جانب سے ’وجود کے خطرے‘ سے نمٹنے کے لیے یورپی ردعمل میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔

میکرون نے ویڈیو کانفرنس کے بعد کہا کہ ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور یورپ میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کریں گے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ شرکا جن میں یورپی یونین کے ممالک کے ساتھ ساتھ آئس لینڈ، ناروے اور کینیڈا کے رہنما بھی شامل ہیں، نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کو اس عمل میں شامل کیا جانا چاہیے اور اس کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیرپا معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے ’مضبوط اور قابل اعتماد ضمانتوں‘ کی ضرورت ہے اور ’یورپی سلامتی کے خدشات‘ کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔

ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ہم یورپ اور ہمارے ہر ملک کے لیے اپنے دفاعی اور سلامتی کے اخراجات اور صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت پر یقین رکھتے ہیں۔

ٹرمپ نے بدھ کے روز اپنے طیارے میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ میکرون پیر کے روز واشنگٹن میں ان سے ملاقات کریں گے۔

اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’اے ایف پی‘ کو بتایا تھا کہ یہ ملاقات ’اگلے ہفتے کے اوائل‘ میں ہوگی۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ جمعرات کو امریکی سفیر کیتھ کیلوگ سے ملاقات کریں گے، اور انہیں امید ہے کہ امریکا کے ساتھ تعمیری کام کرنے پر بات چیت ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025