فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست، بھارت نے تیسری بار چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کرلی
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت نے نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں کے شکست دے کر تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کرلیا، بھارت نے 12 سال بعد چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی۔
پانچویں بار چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلنے والی بھارتی ٹیم نے 2002 میں سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طور پر اور 2013 میں چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی۔

چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں 76 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلنے پر روہت شرما کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جب کہ نیوزی لینڈ کے رچن رویندرا کو 4 میچوں میں 263 رنز بنانے اور 3 وکٹیں حاصل کرنے پر ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ڈیرل مچل 63 اور مائیکل بریس ویل کے 53 رنز کی بدولت مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز بنائے۔

بھارتی ٹیم کپتان روہت شرما اور شریاس ایئر کی ذمہ دارانہ اننگز کی بدولت مطلوبہ ہدف 6 گیندوں قبل 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا، رویندرا جڈیجا نے 49ویں اوور کی آخری گیند پر وننگ شارٹ کھیلا۔
بھارت بیٹنگ
ہدف کے تعاقب میں بھارت کی جانب سے کپتان روہت شرما اور شبمن گل نے ٹیم کو 105 رنز کا بہترین آغاز فراہم کیا، شبمن گل 31 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
پچھلے دو میچوں میں بھارت کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے ویرات کوہلی صرف ایک رن کے مہمان ثابت ہوئے۔

تاہم کپتان روہت شرما وکٹ پر ڈٹے رہے اور اپنی نصف سینچری مکمل کی انہوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 83 گیندوں پر 3 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 76 رنز کی اننگز کھیلی۔
شریاس ایئر نے بھی 62 گیندوں پر 48 رنز کی اہم اننگز کھیلی، اکشر پٹیل نے 29 اور ہاردک پانڈیا نے 18 رنز بناکر جیت میں اپنا حصہ ڈالا۔ کے ایل راہل 33 گیندوں پر 34 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ رویندرا جڈیجا نے وننگ شارٹ کھیل کر میچ کا اختتام کیا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل سینٹنر اور مائیکل بریس ویل نے 2،2 جب کہ کائل جمیسن اور رچن رویندرا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
نیوزی لینڈ بیٹنگ
ٹاس جیتنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کیوی اوپنرز نے ٹیم کو 57 رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد اوپنر ول ینگ 23 گیندوں پر 15 رنز بنانے کے بعد ورون چکرورتی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
69 کے مجموعی اسکور پر رچن روندرا 29 گیندوں پر 37 رنز بنانے کے بعد کلدیپ یادو کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جب کہ 75 کے مجموعی اسکور پر کین ولیمسن صرف 11 رنز بنانے کے بعد کلدیپ یادو کو انہی کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔
نیوزی لینڈ کی چوتھی وکٹ بھارتی اسپنر روریندرا جدیجا کے حصے میں آئی جنہوں نے 108 کے مجموعی اسکور پر ٹام لیتھم کو ایل بی ڈبلیو کردیا انہوں نے 30 گیندوں پر 14 رنز بنائے۔

165 کے مجموعی اسکور پر گلین فلپس 52 گیندوں پر 34 رنز بنانے کے بعد ورون چکرورتی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جب کہ ڈیرل مچل کی ہمت 63 رنز پر جواب دے گئی، مچل سینٹنر 8 رنز ہی بناسکے۔
کیوی آل راؤنڈر مائیکل بریس ویل نے آخری لمحات میں کچھ ہمت دکھائی اور جارحانہ اسٹروکس کھیلے، وہ 40 گیندوں پر 53 ر نز بناکر ناٹ آؤٹ رہے، وہ 2 چھکے اور 3 چوکے لگانے میں کامیاب رہے۔
بھارت کی جانب سے ورون چکرورتی اور کلدیپ یادو نے 2،2 جب کہ محمد شامی اور رویندرا جدیجا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اپنی ٹیم پر فخر ہے، روہت شرما
میچ کے بعد بات کرتے ہوئے روہت شرما کا کہنا تھا کہ ہم نے پورے ٹورنامنٹ میں بہت اچھا کھیلا، مجھے پوری ٹیم اور مینجمنٹ کی سپورٹ حاصل تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے کیریئر کی اس جگہ پر ایسا ہی کھیلنا چاہتا تھا، میرا ذہن بلکل کلیئر تھا اور میں جانتا تھا کہ کیا کرنا ہے، میں نے ٹیم کے لیے جو کیا اس پر خوش ہوں۔
بھارتی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ہماری بیٹنگ لائن بہت مضبوط ہے اور 8ویں نمبر تک ہماری بیٹنگ موجود ہے، سب لڑکوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
نوجوان اگلے 8 سال بھارت کو جتوائیں گے، ویرات
دوسری جانب، ویرات کوہلی کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی جیت کر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے، اتنا طویل عرصے کھیل کر اور ٹیم کو جیتتا دیکھ کر اچھا لگتا ہے، پوری ٹیم نے مشترکہ طور پر اچھا کھیلا، پوری ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے دوران متحد رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑی بھارتی ٹیم کو آگے لے کر جارہے ہیں، میں نوجوان کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے کے لیے موجود ہوں اور یہ دیکھ کر خوشی ہورہی ہے کہ ہم جب چھوڑیں گے تو پیچھے نوجوان کھلاڑی تیار ہیں۔
ویرات کوہلی نے مزید کہا کہ ہمارا اسکواڈ تیار ہے جو اگلے 8 سال بھارتی ٹیم کو جتوائے گا۔