• KHI: Partly Cloudy 16.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

اسلام آباد ہائیکورٹ: مقدمات مقرر کرنے کے اختیار کے تنازع میں نئی پیش رفت

شائع April 7, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائمقام چیف جسٹس کے مقدمات سماعت کے لیے مقرر کرنے کے اختیار کے تنازع میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے جسٹس بابر ستار کے آرڈر کی تائید کر دی۔

دونوں ججز نے سنگل بینچ کے مقدمات اچانک ڈویژن بینچ کو منتقل کرنے پر اظہارِ حیرانی کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان کی عدالت سے منتقل مقدمے پر جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان پر مشمتل ڈویژن بینچ نے سماعت کی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ سنگل بینچ کا کیس ڈویژن بینچ میں کس قانون کے تحت بھیجا جا سکتا ہے؟ فریقین کے وکلا نے یک زبان ہوکر عدالت کو جواب دیا کہ ہم سب بھی اسی پر پریشان ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ قائم مقام چیف جسٹس کے آرڈر سے کیسز ڈویژن بینچ کو منتقل کیے گئے، کسی کو اس مخصوص اختیار سے متعلق معلوم ہے؟

وکیل نے کہا کہ جسٹس ارباب طاہر کے پاس شاید کوئی کیس تھا تو انہوں نے ڈویژن بنچ بنانے کے لیے لکھا، جسٹس اعجاز اسحٰق خان نے کہا کہ یہ تو کمیشن بنانے کی درخواست ہے، 21 ٹیکس مقدمات بھی اس کے ساتھ ٹرانسفر کر دیے گئے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ کیس سنگل بینچ کے پاس ہے اور تفصیل سے سنا جا چکا ہے، قائم مقام چیف جسٹس کے کیس منتقل کرنے کے آرڈر میں کسی مخصوص قانونی شق کا حوالہ موجود نہیں، انتظامی کمیٹی کا بھی اس حوالے سے کوئی آرڈر موجود نہیں ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جسٹس بابر ستار اس سے متعلق ایک آرڈر پاس کر چکے، جس میں انہوں نے چیف جسٹس کے کیسز مقرر کرنے کے اختیارات سے متعلق لکھا، یہ کیس ایک سنگل بینچ تفصیل میں سن چکا ہے، بغیر کسی جواز کے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنا مناسب نہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے لکھا کہ رجسٹرار آفس کیسز کو قائم مقام چیف جسٹس کے سامنے رکھے جبکہ چیف جسٹس ہائی کورٹ رولز اینڈ آرڈر کے تحت اپنے اختیارات کو مدنظر رکھ کر قانون کے مطابق آرڈر کریں، توقع ہے کہ مقدمات کی ہنگامی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ بینچز کے سامنے جلد مقرر کیے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025