• KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C
  • KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C

چین نے جوابی ٹیرف واپس نہ لیا تو مزید 50 فیصد ٹیکس عائد کروں گا، ٹرمپ کی دھمکی

شائع April 7, 2025
— فائل فوٹو: اے پی
— فائل فوٹو: اے پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو خبردار کیا ہے کہ اگر بیجنگ نے امریکی مصنوعات پر عائد جوابی محصولات کل تک واپس نہیں لیے وہ چینی درآمدات پر مزید 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیں گے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق سوشل میڈیا پوسٹ پر اپنے پیغام میں امریکی صدر نے واضح کیا ’اگر چین کی جانب سے سفارتی رابطوں کی درخواست کی گئی تو امریکا اسے مسترد کردے گا‘۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمد پر مجموعی طور پر 54 فیصد (20 فیصد کے علاوہ اضافی 34 فیصد) ٹیرف عائد کیا تھا جس کے جواب میں چین نے تمام امریکی اشیا کی درآمد پر 34 فیصد اضافی ٹیرف عائد کا اعلان کردیا جس کا نفاذ 10 اپریل سے شروع ہوگا۔

ٹرمپ نے مزید لکھا ’اس معاملے پر چین کی جانب سے امریکا کے ساتھ کسی بھی سطح پر ملاقاتوں کی درخواست رد کردی جائے گی تاہم، دیگر ممالک کی جانب سے تجارتی مذاکرات کے حوالے سے کی گئی درخواستوں پر ملاقاتیں فور طور پر شروع ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے ہی واضح کرچکا ہوں جو بھی ملک امریکا کے خلاف جوابی ٹیرف عائد کرے گا اسے مزید سخت امریکی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔

خیال رہے کہ وائٹ ہاؤس کے نیشنل اکنامک کونسل کے سربراہ کیون ہیسیٹ نے گزشتہ روز ایک انٹریو کے دوران کہا تھا کہ 50 سے زائد ممالک نے تجارتی مذاکرات شروع کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہ کیا ہے تاکہ امریکی برآمدات پر عائد کیے گئے محصولات میں نرمی کی جاسکے۔

امریکا اور چین حالیہ تناؤ کے باوجود بڑے تجارتی شراکت داری ہیں، امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال چین نے 438.9 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات درآمد کیں اور چین میکسیکو کے بعد دوسرا سب سے بڑا ایکسپورٹر رہا۔

اس کے مقابلے میں 2024 میں چین نے 143.5 ارب ڈالر کی امریکی مصنوعات برآمدات کیں۔

خیال رہے کہ چین پر 50 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کی ٹرمپ کی دھمکی سے امریکا امیں بنیادی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا خطرہ ہے جو مکمل طور پر چین سے درآمد کی جاتی ہیں یا جن میں چینی اجزا ہوتے ہیں۔

ٹرمپ کے اقدام سے عالمی معیشت کو شدید دھچکا پہنچا، چین

اس سے قبل، چین نے امریکی ٹیرف کو یکطرفہ اور معاشی غنڈہ گردی قرار دیا تھا، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیجنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ ٹرمپ کے اقدام سے عالمی معیشت کو شدید دھچکا پہنچا۔

انہوں نے امریکی ٹیرف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے خبر دار کیا کہ مستقل میں وہ امریکا کے خلاف مزید سخت اقدامات کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔

ٹرمپ کا ٹیرف کے معاملے پر پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان

تاہم، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف کے معاملے پر پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان کرچکے ہیں، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ وہ عالمی مارکیٹ کریش ہونے کے حق میں نہیں ہیں۔

اسٹاک مارکیٹس پر منفی اثرات پر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ جان بوجھ کر اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا نہیں کیا، کسی چیز کو درست کرنے کے لیے دوا لینا پڑتی ہے، ایک دن عوام ٹیرف عائد کرنےکےفیصلےکی تعریف کریں گے۔

امریکی صدر نے کہا کہ وہ ٹیرف کے معاملے پر یورپی اور ایشیائی رہنماؤں سے بات کرچکے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ عالمی رہنما امریکا سے ڈیل کرنے کے خواہشمند ہے۔

دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی کا رجحان

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف کے نفاذ کے بعد چین کی جانب سے امریکا پر بھاری محصولات عائد کیے جانے کے بعد تجارتی جنگ بڑھنے سے عالمی اسٹاک مارکیٹ میں بڑی گراوٹ دیکھی گئی۔

سعودی اسٹاک میں 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی سے سرمایہ کاروں کے اربوں ریال ڈوب گئے جب کہ تیل کی کمپنی آرامکو کے شیئرز 6.2 فیصد گر گئے، خلیجی اور دیگر ایشیائی مارکیٹیں بھی شدید مندی کا شکار ہیں۔

ایشیا اور یورپ بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھی شدید گراؤٹ دیکھی گئی، تائیوان کا بینچ مارک ’ٹی اے آئی ای ایکس‘ 9.7 جب کہ ہانگ کانگ کا ’ہینگ سینگ‘ 13 فیصد تک گرگیا، جاپانی ’نکی 225‘ 9 فیصد تک کم ہوا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کے ایس ایس 100 انڈیکس میں 3 ہزار 882 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025