حکومت نے نیپرا حکام کی شاہانہ تنخواہوں کی تصدیق کردی

شائع April 8, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے تصدیق کی ہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین اور اراکین نے کابینہ کی پیشگی منظوری کے بغیر رواں سال کے اوائل میں یکطرفہ طور پر اپنی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق کابینہ ڈویژن کی جانب سے پہلے کے اعتراضات کے باوجود حکومت نے تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی جسے غیر مجاز قرار دیا گیا تھا اور تحریری وضاحت طلب کی گئی تھی۔

قومی اسمبلی میں رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی کے سوال کے تحریری جواب میں وفاقی وزیر انچارج کابینہ ڈویژن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے تصدیق کی کہ چیئرمین نیپرا کی مجموعی تنخواہ 32 لاکھ 47 ہزار روپے ماہانہ سے زائد ہے جبکہ اراکین کی تنخواہ 29 لاکھ 43 ہزار روپے سے زائد ہے۔

اس سے قبل سیکریٹری کابینہ کامران علی افضل نے 18 فروری کو سینیٹ کمیٹی کو بتایا تھا کہ نیپرا سے تنخواہوں میں اضافے کی وجوہات بتانے کو کہا گیا ہے کیونکہ یہ اضافہ نیپرا ایکٹ کے سیکشن 8 کی خلاف ورزی ہے اور اتھارٹی اپنے فیصلے کی تحریری وضاحت پیش کرے۔

کامران علی افضل نے مزید کہا کہ تمام ریگولیٹری باڈیز وزیر اعظم یا وفاقی کابینہ کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں۔

محترمہ شگفتہ جمانی نے تنخواہوں کی تفصیلات مانگی تھیں اور پوچھا تھا کہ کیا حکومت نے ان اضافے کی منظوری دی ہے۔

اس کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین اور اراکین نیپرا بھی طبی سہولتوں کے حقدار ہیں، چیئرمین کی ایک بنیادی تنخواہ کے برابر گریجویٹی ہے جس کی قیمت 7 لاکھ 72 ہزار 780 روپے ہے جبکہ اراکین کو ہر سال سروس مکمل کرنے پر 7 لاکھ ایک ہزار 5 روپے دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں (21-2020 سے 25-2024) کے دوران تنخواہوں میں اضافے میں وفاقی بجٹ میں حکومت کی طرف سے اعلان کردہ سالانہ ایڈہاک ریلیف الاؤنس بھی شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیپرا ایکٹ میں 2018 کی ترامیم سے قبل چیئرمین اور اراکین کی تنخواہوں کا تعین وفاقی حکومت کرتی تھی, تاہم 2018 کی ترامیم کے بعد نیپرا کو وفاقی حکومت کی منظوری سے چیئرمین اور اراکین کے معاوضے اور الاؤنسز کے تعین کا اختیار دیا گیا۔

تاہم وفاقی حکومت کی منظوری بھی اس اصول اور معیار سے مشروط تھی کہ کام کی خصوصی نوعیت نیپرا کے ذریعے انجام دی جائے گی، چیئرمین اور ارکان کی مالی خود کفالت کو یقینی بنانے اور نجی شعبے میں مساوی ذمہ داریوں، مہارت اور صلاحیت کے حامل افراد کو دی جانے والی تنخواہوں کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025