غذائی تبدیلی سے ’اینڈو میٹرایوسس‘ کے درد میں کمی ممکن

شائع April 14, 2025
—فوٹو: فری پک
—فوٹو: فری پک

ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ غذائی تبدیلی، صحت مند اور اچھی غذائیت کھانے سے ’اینڈومیٹرایوسس‘ (endometriosis) کے درد میں کمی ہوسکتی ہے۔

اینڈو میٹرایوسس خواتین کو متاثر کرنے والی عام بیماری ہے اور عالمی سطح پر دنیا بھر میں ہر 10 میں سے ایک خاتون اس کا شکار بنتی ہے۔

اینڈومیٹرایوسس ایک ایسی بیماری ہے، جس میں بچے دانی کی پرت سے ملتے جلتے ٹشوز جسم کے دیگر حصوں جیسا کہ ویجائنا، نافچے اور دیگر حصوں میں اگنے لگتے ہیں۔

کچھ نایاب کیسز میں تو یہ ٹشوز آنکھوں، دماغ اور پھیپھڑوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ تلی جسم کا وہ واحد حصہ ہے جس میں یہ ٹشوز نہیں پائے جاتے۔

اس بیماری کی علامات میں شدید پیٹ درد، بہت زیادہ تھکاوٹ اور ماہواری کی شدت شامل ہے۔

اینڈومیٹرایوسس کا شمار ان چند بیماریوں میں ہوتا ہے جن کی تشخیص اور علاج سے متعلق تحقیق کا فقدان پایا جاتا ہے اور پاکستان جیسے ممالک میں تو اس بیماری کی تشخیص اور علاج مزید مشکل ہے۔

اس بیماری کے لیے ادویات موجود ہیں جب کہ اس مرض میں مبتلا خواتین کی سرجری بھی کی جاتی ہے، تاہم بعض اوقات تمام کوششوں کے باوجود یہ بیماری مکمل طور پر ختم نہیں ہوتی اور خواتین درد برداشت کرتی رہتی ہیں۔

تاہم ماہرین کے تازہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر خواتین غذائی تبدیلی کریں تو ان کا درد بہتر یعنی کم ہو سکتا ہے۔

طبی ویب سائٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف انڈنبرا کے محققین نے اینڈو میٹرایوسس کے درد پر غذا کے اثرات جانچنے کے لیے 2833 بیماری میں مبتلا خواتین پر سروے کیا۔

ماہرین نے تمام خواتین سے مختلف سوالات کیے اور پھر جوابات کی روشنی میں نتائج اخذ کیے۔

ماہرین نے پایا کہ کیفین ،الکوحل اور گولیٹن جیسی اجزا پر مشتمل غذائیں درد کو بڑھانے کا سبب بنتی ہیں جب کہ سبزیاں، پھل دالیں، مچھلی اور بعض دودھ سے بنی غذائیں کھانے سے درد کم ہونے سمیت بیماری کی علامات بھی بہتر ہوتی ہیں۔

سروے میں شامل 84 فی صد خواتین کا کہنا تھا کہ غذا کی تبدیلی سے ان کے درد میں کم واقع ہوئی جب کہ فوڈ سپلیمنٹ کا استعمال کرنے والی 59 فیصد خواتین نے بھی درد کم ہونے کا بتایا۔

سروے میں خواتین نے بتایا کہ شراب نوشی یا الکوحل کے استعمال کو محدود کرنے سے ان کے درد میں سب سے زیادہ کمی ہوئی جب کہ کیفین اور گولیٹن کے محدود استعمال سے بھی ان کا درد کم ہوا۔

اسی طرح میٹھی غذائیں، مشروبات، ٹافیز، لولی پوپز، کیک، بسکٹس اور سافٹ ڈرنکز کے محدود استعمال سے بھی ان کا درد 41 فی صد تک کم ہوا۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ تلی غذائیں اور فاسٹ فوڈز کے زیادہ استعمال سے بھی درد بڑھتا ہے جب کہ ایسی غذاؤں کے محدود استعمال سے خواتین کا درد 38 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔

ماہرین نے تجویز دی کہ اینڈو میٹرایوسس کی شکار خواتین درد کو کم کرنے کے لیے ایک وقت میں ایک غذا کی تبدیلی کرکے دیکھیں اور درد کے کم یا بڑھنے کو نظر میں رکھتے ہوئے مزید غذائی تبدیلیاں کریں۔

ماہرین نے اینڈو میٹرایوسس کے درد کا تعلق غذائیت سے ہونے پر مزید تحقیق کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

کارٹون

کارٹون : 14 جون 2025
کارٹون : 13 جون 2025