• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

پنجاب: حافظ آباد میں زہریلی مٹھائی کھانے سے 3 بچے جاں بحق، 5 کی حالت نازک

شائع April 15, 2025
ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر کدھار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جائے وقوع کا دورہ کیا، سوگوار خاندانوں سے ملاقات کی
— فائل فوٹو
ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر کدھار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جائے وقوع کا دورہ کیا، سوگوار خاندانوں سے ملاقات کی — فائل فوٹو

پنجاب کے ضلع حافظ آباد کے مضافاتی علاقے قلعہ صاحب سنگھ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے 3 بچے جاں بحق ہوگئے، جب کہ 5 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق زہریلی مٹھائی کھانے کے بعد تمام 8 بچے شدید بیمار پڑ گئے تھے، جنہیں فوری طور پر حافظ آباد کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا۔

حافظ آباد ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 2 بچے ہسپتال میں مردہ حالت میں لائے گئے تھے، جب کہ ایک دوران علاج دم توڑ گیا اور دیگر 5 بچوں کو ریسکیو 1122 نے چلڈرن ہسپتال لاہور ریفر کر دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کے ساتھ سرکاری ڈاکٹروں کی ایک ٹیم مسلسل طبی امداد کے لیے موجود تھی۔

واقعے کے بعد شہباز مسیح کی مدعیت میں حافظ آباد کے سٹی تھانے میں نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

اس مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 (قتل) اور 337 جے (زہریلا مواد دینا) شامل ہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 10 سالہ دانش، 7 سالہ ڈیوڈ شہزاد اور 8 سالہ سیمسن ہلاک ہوئے، باقی 5 بچوں کو تشویشناک حالت کے باعث پیر کی شام لاہور کے چلڈرن ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ان بچوں میں 10 سالہ آتیشنا، 8 سالہ ہیری، 10 سالہ کیلاش، 7 سالہ شہروز اور 10 سالہ شالوم شامل ہیں، ان کا تعلق حافظ آباد کے علاقے قلعہ صاحب سنگھ کے ایک ہی محلے سے تھا۔

ان کا تعلق مسیحی برادری سے ہے جس کی وجہ سے علاقے میں سوگ کی فضا پائی جاتی ہے۔

ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق بچوں کو رات 8:30 سے 9:45 کے درمیان ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا تھا۔

حافظ آباد کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عاطف نذیر کدھار نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے جائے وقوع کا دورہ کیا، سوگوار خاندانوں سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے سرکل افسر کو مکمل تحقیقات کرنے اور مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، ڈی پی او کے مطابق ملزمان کو 48 گھنٹوں میں گرفتار کر لیا جائے گا اور واقعے کی حقیقت سامنے لانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

ڈی پی او عاطف نذیر نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ ہے جس میں مسیحی برادری کے 8 معصوم بچے متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے تین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، پولیس ہر زاویے سے جانچ کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

مقامی باشندے مجرموں کی فوری گرفتاری اور انہیں سخت سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دریں اثنا انتظامیہ نے متاثرہ خاندانوں کو یقین دلایا ہے کہ انصاف فراہم کیا جائے گا۔

گزشتہ ماہ ایک دوسرے واقعے کے سلسلے میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق اوکاڑہ میں ایک خاتون نے مبینہ طور پر ایک شخص کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو زہر دے کر ہلاک کر دیا تھا۔

فروری میں بھی راولپنڈی کے علاقے ریس کورس میں ایک خاتون کو اس کے سسرال والوں نے مبینہ طور پر زہر دے کر ہلاک کر دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 19 اپریل 2025
کارٹون : 18 اپریل 2025