کراچی: لیاقت آباد میں ’جنسی زیادتی‘ کی شکار 7 سالہ بچی کی لاش ندی سے برآمد

شائع April 16, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں 7 سالہ بچی کی لاش ندی سے ملی، جس کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

پولیس کے مطابق بچی کی لاش صدیق مسجد بی ایریا کے قریب ندی سے برآمد ہوئی، لاش ایک یا دو دن پرانی معلوم ہوتی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ موت کی ممکنہ وجہ جاننے کے لیے لاش کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

دریں اثنا، لیاقت آباد تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) غلام یاسین نے ڈان کو بتایا کہ لڑکی کی لاش انگارا گوٹھ کے قریب ندی سے ملی۔

انہوں نے رائے دی کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ کہیں اور ڈوبی تھی اور پانی کا دباؤ اسے وہاں لے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کنٹرول پر ایک پیغام چلایا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا شہر میں کہیں کوئی بچی لاپتا ہے یا نہیں۔

پولیس افسر نے کہا کہ پولیس کسی بھی رسمی قانونی کارروائی کو شروع کرنے کے لیے ڈاکٹروں کے نتائج کا انتظار کر رہی ہے۔

ادھر، پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے ڈان کو بتایا کہ بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم عباسی شہید ہسپتال میں کیا گیا، نتائج جنسی زیادتی کی نشاندہی کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام متعلقہ نمونے جمع کر لیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’ساحل‘ کی اگست کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں ملک بھر میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے کل 1630 کیسز رپورٹ ہوئے۔

اس کے علاوہ سال 2024 کے ابتدائی 6 ماہ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 862، اغوا کے 668، گمشدگی کے 82 اور کم عمری کی شادیوں کے 18 کیسز رپورٹ ہوئے۔

6 ماہ کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ رپورٹ ہونے والے کل کیسز میں سے 962 متاثرین میں 59 فیصد لڑکیاں تھیں جب کہ 668 یعنی 41 فیصد لڑکے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 13 جون 2025
کارٹون : 12 جون 2025