• KHI: Fajr 4:13am Sunrise 5:42am
  • LHR: Fajr 3:18am Sunrise 4:57am
  • ISB: Fajr 3:13am Sunrise 4:57am
  • KHI: Fajr 4:13am Sunrise 5:42am
  • LHR: Fajr 3:18am Sunrise 4:57am
  • ISB: Fajr 3:13am Sunrise 4:57am

ہارورڈ یونیورسٹی کو غیر ملکی طلبہ کی میزبانی سے محروم کر دیں گے، ٹرمپ حکومت کی دھمکی

شائع April 17, 2025
ہارورڈ نے تنوع، مساوات اور شمولیت کے پروگراموں کو ختم کرنے، داخلوں میں اصلاحات سے انکار کیا ہے
—فائل فوٹو: اے ایف پی
ہارورڈ نے تنوع، مساوات اور شمولیت کے پروگراموں کو ختم کرنے، داخلوں میں اصلاحات سے انکار کیا ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا میں ہوم لینڈ سیکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہارورڈ یونیورسٹی نے بین الاقوامی طلبہ کی ’غیر قانونی اور پرتشدد سرگرمیوں‘ کا ریکارڈ نہ دیا تو حکومت تاریخی جامعہ کی غیر ملکی طلبہ کو داخلہ دینے کی صلاحیت سے محروم کردے گی۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق محکمہ قومی سلامتی (ڈی ایچ ایس) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کرسٹی نوئم نے ایک سخت خط لکھا ہے، جس میں 30 اپریل 2025 تک ہارورڈ کے غیر ملکی اسٹوڈنٹ ویزا ہولڈرز کی غیر قانونی اور پرتشدد سرگرمیوں کا تفصیلی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، بصورت دیگر اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر پروگرام (ایس ای وی پی) سرٹیفکیشن کو فوری طور پر ختم کرنے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ڈی ایچ ایس کے مطابق یہ سرٹیفکیٹ یونیورسٹیوں کو داخل ہونے والے بین الاقوامی طالب علموں کو فارم جاری کرنے کی اجازت دیتا ہے، جسے وہ امریکا میں داخل ہونے کے لیے ویزا کے لیے درخواست دینے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، ہارورڈ یونیورسٹی میں 6 ہزار 793 غیر ملکی طالب علم ہیں، ، جو 25-2024 کے تعلیمی سال میں اس کے اندراج کا 27.2 فیصد ہیں۔

بدھ کے روز ڈی ایچ ایس نے ہارورڈ کو دی جانے والی 2 ارب ڈالر سے زائد کی وفاقی گرانٹس کو منسوخ کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

’سی این این‘ نے اضافی معلومات کے لیے ڈی ایچ ایس سے رابطہ کیا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یونیورسٹی اس خط سے آگاہ ہے، لیکن وہ اپنے سابقہ بیان پر قائم ہیں کہ وہ اپنی آزادی یا اپنے آئینی حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم قانون کی پاسداری جاری رکھیں گے، اور توقع کرتے ہیں کہ انتظامیہ بھی ایسا ہی کرے گی، اگر ہماری کمیونٹی کے کسی رکن کے خلاف وفاقی کارروائی کی جاتی ہے، تو ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ واضح شواہد پر مبنی ہوگا، طے شدہ قانونی طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا، اور تمام افراد کو فراہم کردہ آئینی حقوق کا احترام کرے گا۔

طلبہ کے شمارے ’ہارورڈ کرمسن‘ کے مطابق ڈی ایچ ایس کے خط میں ہارورڈ یونیورسٹی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ یہودی طالب علموں کے لیے ’معاندانہ تعلیمی ماحول‘ پیدا کر رہی ہے، سی این این اس خط کی ایک کاپی حاصل کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

اخبار کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طالب علموں کا داخلہ ایک اعزاز ہے، گارنٹی نہیں۔

دی کرمسن کی رپورٹ کے مطابق خط میں یونیورسٹی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ویزا ہولڈرز کی جانب سے دیگر طالب علموں یا یونیورسٹی اہلکاروں کو دی جانے والی دھمکیوں، اسکول کے تعلیمی ماحول میں رکاوٹ اور دیگر طالب علموں یا آبادیوں کو دھمکیاں دینے یا احتجاج میں حصہ لینے کے نتیجے میں کی جانے والی کسی بھی تادیبی کارروائی کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی میں 2 ارب ڈالر سے زائد کی گرانٹس اور معاہدوں کو منجمد کر دیا تھا، کیوں کہ یونیورسٹی حکام نے پالیسی میں اہم تبدیلیاں کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

ہارورڈ نے تنوع، مساوات اور شمولیت کے پروگراموں کو ختم کرنے، کیمپس کے مظاہروں میں ماسک پہننے پر پابندی لگانے، میرٹ کی بنیاد پر بھرتیوں اور داخلوں میں اصلاحات نافذ کرنے اور فیکلٹی اور منتظمین کی طاقت کو کم کرنے سے انکار کیا ہے۔

ٹرمپ حکام کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے مطالبات کا مقصد غزہ میں اسرائیل حماس جنگ کے جواب میں کیمپس میں ہونے والے متنازع مظاہروں کے بعد ’یہود دشمنی‘ کا مقابلہ کرنا ہے۔

امریکی انتظامیہ نے درجنوں یونیورسٹیوں اور کالجوں کے سیکڑوں طلبہ، اساتذہ اور محققین کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

کچھ ہائی پروفائل مقدمات ہیں، جن میں مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی حمایت شامل ہے، جب کہ دیگر میں نسبتاً معمولی جرائم شامل ہیں ، جیسے سالوں پرانی بدسلوکی کے واقعات کو جواز بنایا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 11 جون 2025
کارٹون : 10 جون 2025