مارچ میں ماہانہ بنیادوں پر تاریخ کا سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ

شائع April 17, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

مارچ 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ ایک ارب 19 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سرپلس رہا، یہ تاریخ میں سب سے ماہانہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے، گزشتہ برس اسی مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ 36 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سرپلس رہا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال 2025 کے پہلے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ ایک ارب 85 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سرپلس رہا جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی تا مارچ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ میں ایک ارب 65 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

مارچ 2025 میں اشیا کی برآمدات2 ارب 76 کروڑ 80 لاکھ ڈالر جبکہ درآمدات 4 ارب 94 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی، اس طرح مارچ 2025 میں 2 ارب 18 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا۔

اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں خدمات کی برآمدات 74 کروڑ 40 لاکھ ڈالر جبکہ درآمدات 97 کروڑ ڈالر رہیں، اس طرح خدمات کی تجارت میں 22 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔

دریں اثنا، عارف حبیب لمیٹڈ نے رپورٹ کیا کہ یہ مارچ 2025 میں تاریخ میں سب سے زیادہ 1.2 ارب ڈالر کا ماہانہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے۔

حکام وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ مارچ 2024 کے مقابلے میں مارچ 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 229 فیصد زیادہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث رواں مال سال پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں رہنےکا امکان ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مارچ 2025 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 1.2 ارب ڈالر سرپلس کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہونے پر اظہار اطمینان کیا۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کا سرپلس میں ہونا مستحکم ہوتی ہوئی معیشت کی عکاس ہے، الحمدللہ، اس مالی سال کے 9 مہینوں میں کرنٹ اکاونٹ سرپلس 1.85 ارب ڈالر رہا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی اشاریے حکومتی پالیسیوں کی سمت درست ہونے کا مظہر ہیں، ریکارڈ ترسیلات زر، بڑھتے ہوئے برآمدات اور حکومتی معاشی ٹیم کی انتھک کوششوں کی بدولت کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ممکن ہوا۔

واضح رہے کہ 14 اپریل کو گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا تھا کہ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ گزشتہ سال خسارے میں تھا، تمام تر صورتحال کے باوجود ہم کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں کامیاب رہے ہیں، ایکسچینج ریٹ بھی انہی پالیسی اقدامات کے باعث مستحکم ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا فرق بھی کم ہوچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 جون 2025
کارٹون : 12 جون 2025