زیادہ سے زیادہ عازمین کو حج پر بھیجنے کی کوشش کررہے ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ حکومت زیادہ سے زیادہ عازمین حج کو بھیجنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو نجی طور پر حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
آج جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں بات کرتے ہوئے سردار محمد یوسف نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس سال زیادہ سے زیادہ پاکستانی عازمین حج ادا کر سکیں۔
واضح رہے کہ جنوری میں، پاکستان اور سعودی عرب نے سالانہ حج معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت 179210 پاکستانی عازمین حج کو حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جن میں سے تقریباً 90000 افراد نے سرکاری اسکیم کے تحت حج ادا کرنا تھا۔
تاہم، وزارت مذہبی امور کیجانب سے اس ہفتے کے اوائل میں جاری ہونے والے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ صرف 23620 عازمین حج کو نجی طور پر حج ادا کرنے کی اجازت ہوگی، جس سے باقی ماندہ 67000 عازمین حج کے مستقبل کے بارے میں سوالات اٹھ رہے ہیں۔
ٹی وی پروگرام میں وزیر مذہبی امور نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ 179210 میں سےزیادہ سے زیادہ افراد کو حج کے لیے روانہ کرسکیں، 179,210 میں سے 50 فیصد حکومتی اسکیم کے تحت جا رہے ہیں، اور ان کے انتظامات مکمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی اجازت سے، میں سعودی عرب گیا اور وہاں وزیر حج سے ملاقات میں اس مسئلے پر بات کی، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے دسمبر میں ایک ملاقات میں اس پر اتفاق کیا تھا اور طریقہ کار کے لیے ایک ٹائم لائن دی تھی۔
وزیرمذہبی امور نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب سے درخواست کی کہ وہ ڈیڈ لائن میں توسیع کریں تاکہ ہمارے عازمین پیچھے نہ رہ جائیں۔
سردار محمد یوسف نے بتایا کہ انہوں نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے رابطہ کرکے ان سے سعودی ہم منصب سے بات کرنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو نجی طور پر حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔
سردار محمود یوسف نے کہا کہ یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جو صرف پاکستان تک ہی محدود ہو، یہ صرف پاکستان کے لیے نہیں ہے بلکہ دیگر ممالک کا بھی کوٹہ کم کیا گیا ہے، بھارت میں، 52000عازمین حج پر جانا چاہتے ہیں، اور بھارت بھی یہ یقینی بنانے کی بھی کوشش کر رہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ عازمین حج کے لیے بھیج سکے
حج پر نہ جا پانے والے عازمین کو رقم کی واپسی سے متعلق سوال پر سراد محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ہماری حج پالیسی کے مطابق، ٹور آپریٹرز کے ساتھ معاہدے موجود ہیں جن کے تحت حج کی بکنگ کا طریقہ کار طے پایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس طریقہ کار کے تحت پیسہ سسٹم میں داخل ہوا ہے، تو وہ ریکارڈ پر موجود ہے، انہوں نے مزید کہا کہ عازمین اگر حج ادا نہیں کرپاتے تو انہیں رقم واپس کرنا ان کا حق ہے اور ہر ادارہ، اور ہر آپریٹر رقم واپس کرنے کا ذمہ دار ہے۔