امدادی قیمت ختم ہونے سے گندم کی دستیابی میں اضافہ، نرخ کم ہوگئے، ایف اے او
حکومت کی جانب سے 2024 کے بعد سے گندم کی کم از کم امدادی قیمت پر خریداری ختم کرنے سے کسان حکومت کو گندم بیچنے سے قاصر ہوگئے، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں گندم کی وافر مقدار دستیاب ہونے سے قیمتوں میں کمی دیکھی جارہی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فوڈ پرائس مانیٹرنگ اینڈ اینالسز آف فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کا کہنا ہے کہ گندم کے آٹے کی خوردہ قیمتوں میں مارچ میں ملے جلے رجحانات کی پیروی کی گئی، اور یہ سال بہ سال نمایاں طور پر کم رہی، جس کی بڑی وجہ 2024 کی ریکارڈ پیداوار سے مارکیٹ میں وافر مقدار میں گندم کی فراہمی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2025 میں گندم کی برآمد کی عالمی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی، مکئی کی طرح، بڑھتے ہوئے عالمی تجارتی تناؤ پر غیر یقینی صورتحال نے مارکیٹ کے جذبات کو متاثر کیا، ساتھ ہی چین سے درآمدی طلب میں کمی بھی دیکھی گئی۔
امریکا کے ٹیرف میں ترمیم کے ارد گرد غیر یقینی صورتحال کے علاوہ ، 26-2025 کے لیے ابتدائی پیشگوئی کینیڈا میں گندم کے رقبے میں توسیع کی نشاندہی کرتی ہے، جس نے کینیڈین کوٹیشن میں 3 فیصد کمی کی ہے۔
امریکا میں فصلوں کے حالات میں بہتری کے اشارے بھی بینچ مارک امریکی قدروں میں 3 فیصد کی گراوٹ کی وجہ تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیائی مارکیٹوں میں حریفوں کے طور پر، شمالی امریکا کی قیمتوں میں کمی نے آسٹریلوی قیمتوں پر بھی دباؤ ڈالا، جو مارچ میں 3 فیصد تک گر گئی۔
اناج کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ جنوبی نصف کرہ کی موسمی رسد کی آمد، کمزور عالمی درآمدی طلب اور کچھ بڑے برآمد کنندگان کی جانب سے فصلوں کی پیداوار کے حوالے سے خدشات ہیں۔