دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے وزنی طیارے کو سرٹیفکیٹ مل گیا

شائع April 21, 2025
— فوٹو: بشکریہ چائنا ڈیلی
— فوٹو: بشکریہ چائنا ڈیلی

چین میں مقامی طور پر تیار کردہ دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے وزنی ’ایمفیبیئس‘ طیارے سی پلین ماڈل اے جی 600 کو اتوار کو چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ٹائپ سرٹیفکیٹ مل گیا جس سے اسے مارکیٹ میں متعارف کرائے جانے کی راہ ہموار ہوگئی۔

ڈان اخبار میں شائع ایشین نیوز نیٹ ورک اور چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے بھاری ایمفیبیئس طیارے ’اے جی 600‘ نے سخت جانچوں کی ایک طویل فہرست مکمل کرلی ہے اور مارکیٹ میں آنے کی اجازت حاصل کرلی ہے۔

واضح رہے کہ ایمفیبیئس طیارے پانی اور خشکی دونوں سے اڑان بھرنے اور لینڈ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اے جی 600 ایس ایچ -5 کے بعد یہ چین کا دوسرا ایمفیبیئس طیارہ ہے جسے 1970 کی دہائی میں فوجی مقاصد کے لیے تیار کیا گیا تھا اور طویل عرصے سے سروس سے ریٹائر ہوچکا ہے۔

یہ تین بڑے سائز کے طیاروں میں سے ایک ہے جو عالمی ہوا بازی کے شعبے میں اعلیٰ درجے کا کھلاڑی بننے کی ملک کی پرجوش کوششوں سے ابھر کر سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل وائی-20 اسٹریٹجک ٹرانسپورٹ طیارے اور سی 919 نیرو باڈی جیٹ لائنر فعال خدمات انجام دے رہے ہیں۔

مرکزی حکومت نے جون 2009 میں اے جی 600 کی تیاری کی منظوری دی تھی اور اسی سال ستمبر میں اس پر کام شروع ہوا تھا، اس پروگرام میں 312 ملکی اداروں، کاروباری اداروں اور یونیورسٹیوں کے ہزاروں محققین اور انجینئرز نے حصہ لیا، پہلے پروٹوٹائپ کی تعمیر مارچ 2014 میں شروع ہوئی اور جولائی 2016 میں مکمل ہوئی۔

اے جی 600 نے دسمبر 2017 میں جنوبی چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر ژوہائی میں اپنی پہلی پرواز کی تھی، دس ماہ بعد طیارے نے وسطی چین کے صوبہ ہوبئی کے جنگمین میں ژانگہی ریزروائر پر پانی پر پہلا ٹیک آف اور لینڈنگ کی۔

جولائی 2020 میں سمندری جہاز نے بحیرہ زرد کے اوپر اپنی پہلی سمندر پر مبنی آزمائشی پرواز کی۔

گزشتہ کئی سالوں کے دوران ملک بھر میں مختلف قسم کے ٹیسٹ کرنے کے لیے 4 پروٹو ٹائپ بنائے گئے ہیں تاکہ پرواز کرنے والی کشتی کی صلاحیتوں اور فضائی قابلیت کے معیارکی تعمیل کی تصدیق کی جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 14 جون 2025
کارٹون : 13 جون 2025