لاہور: بیرون ملک سے آئی خاتون پر مسلح شخص کا سرعام تشدد، ویڈیو وائرل
لاہور کے فیکٹری ایریا میں بیرون ملک سے آئی پاکستانی خاتون کو مسلح حملہ آور نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، واقعے کی فوٹیج وائرل ہوگئی۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق لاہور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) آپریشنز فیصل کامران نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سے رپورٹ طلب کی ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ ڈی آئی جی کامران کی ہدایات پر ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، ایک ٹیم سیف سٹی کیمروں کا استعمال کرتے ہوئے ریکی پوائنٹ سے واقعے کی جگہ تک کے راستے کاجائزہ لے گی، جب کہ دوسری ٹیم نجی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا استعمال کرتے ہوئے ملزمان کے راستے کا سراغ لگائے گی۔’
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج میں سرخ کپڑوں میں ملبوس خاتون کو دن دیہاڑے گلی میں ایک مسلح شخص کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنتے ہوئے دکھایا گیا ہے، مسلح شخص کے ہاتھ میں پستول ہے اور اس کا ساتھی قریب ہی موٹرسائیکل لیے کھڑا ہوتا ہے جبکہ موٹرسائیکل پر ایک کم سن بچہ بھی بیٹھا نظر آرہا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز کے ترجمان کے بیان میں کہا گیا کہ پولیس کو واقعے کے بارے میں سہ پہر 3:40 بجے کال موصول ہوئی تھی جس کے فوراً بعد متعلقہ تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے واقعے کا مقدمہ نمبر 2395/25 درج کر لیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز کے حوالے سے بیان میں کہا گیا کہ ملزمان کو پکڑنے کے لیے سیف سٹی کیمروں سمیت تمام وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔
ڈی آئی جی فیصل کامران کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ صنفی بنیاد پر تشدد کے تشویشناک پیمانے کو اجاگر کرتی ایک رپورٹ کے مطابق، پنجاب میں مجموعی طور پر 26753 رجسٹرڈ کیسز رپورٹ ہوئے، صوبے میں غیرت کے نام پر قتل کے 225 واقعات رپورٹ ہوئے، لیکن صرف دو مقدمات میں سزا ہوئی۔
صوبے میں خواتین سے جنسی زیادتی 4641 مقدمات تھے جن میں سزا کی شرح محض 0.4 فیصد تھی، اغوا اور جبری گمشدگی کے مقدمات کی تعداد تشویشناک حد تک زیادہ یعنی 20720 تھی لیکن صرف 16 میں سزا ہوئی، اسی طرح گھریلو تشدد کے 1167 مقدمات میں سے صرف تین میں ملزم کو سزا ہوئی۔