مانسہرہ-ناران جلخد روڈ 6 ماہ بعد کھلنے پر وادی کاغان میں سیاحوں کی آمد کا آغاز
شدید برفباری کے باعث 6 ماہ تک بند رہنے کے بعد مانسہرہ-ناران جلخد روڈ دوبارہ کھلنے کے بعد پیر کے روز وادی کاغان میں سیاحوں کی آمد شروع ہوگئی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سیاح محمد علی نے صحافیوں کو بتایا کہ وادی کے نچلے حصوں میں بھی برفباری اسے سیاحوں کے لیے زیادہ پرکشش اور دلکش بناتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم یہاں اس انوکھے نظارے کا تجربہ کرنے کے لیے آئے ہیں۔
وادی میں موسم کی پہلی برفباری کے بعد گزشتہ سال نومبر کے وسط میں ایم این جے روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے بابوسر ٹاپ تک سڑک کو اب تک صاف نہیں کیا ہے۔
برف سے ڈھکے اس منظرنامے سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاحوں نے پہنچنا شروع کر دیا ہے۔
محمد علی نے کہا کہ وہ اور ان کی فیملی سڑک کے دوبارہ کھلنے کے بعد ناران میں داخل ہونے والوں میں سب سے پہلے شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ کیا آپ یقین کریں گے کہ وادی اب بھی سردی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ ملک کے باقی حصے گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
سیاح نے بتایا کہ اس کے خاندان نے اس سفر کو مزید یادگار بنانے کے لیے اسنو بال لڑائی کا لطف اٹھایا۔
وادی کے تجارتی مرکز ناران سے آگے کے راستے کو کلیئر کرنے پر کام کرنے والے این ایچ اے حکام کے مطابق مئی کے وسط تک خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے درمیان ٹریفک بحال ہونے کی توقع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سڑک کو دوبارہ کھولنے اور وادی میں سیاحت کی بحالی میں سہولت کے لیے پہلے ہی 7 برفانی تودے کاٹے جا چکے ہیں اور برف ہٹا دی گئی ہے۔
دریں اثنا، محکمہ پولیس نے زائرین کی آمد شروع ہوتے ہی کاغان پولیس اسٹیشن کو ناران منتقل کردیا۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جیسے ہی سڑک دوبارہ کھلتی ہے، سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید پولیس چوکیوں کو فعال کیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں باسل، پلنڈرین، سوچ، لیک روڈ، بٹا کنڈی اور جلکھاڈ علاقوں میں پولیس چوکیوں کو رفتہ رفتہ فعال کیا جائے گا۔