• KHI: Partly Cloudy 22.9°C
  • LHR: Clear 16.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.4°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.9°C
  • LHR: Clear 16.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.4°C

ڈیجیٹل فراڈ اور کمرشل بینکوں کے خلاف شکایات میں اضافہ

شائع April 22, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

بینکنگ محتسب پاکستان (بی ایم پی) سراج الدین عزیز نے ڈیجیٹل اور الیکٹرانک پلیٹ فارمز کے خلاف شکایات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان کے ادارے نے بینکنگ صارفین کو 1.65 ارب روپے کا ریلیف فراہم کیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الدین عزیز نے کہا کہ موبائل اور ڈیجیٹل ایپلی کیشنز میں اضافے کی وجہ سے دھوکا دہی کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سال 2024 کے دوران بینکوں کی جانب سے کسی نہ کسی بہانے دھوکا دہی اور اکاؤنٹ بلاک کرنے کی شکایات میں بڑا اضافہ دیکھا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شکایات میں اضافہ بینک خدمات کی نااہلی کی وجہ سے بھی ہوا ہے، متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ان مسائل سے آگاہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2024 کے دوران کمرشل بینکوں کے خلاف 27 ہزار 753 شکایات نمٹا کر ایک ارب 65 کروڑ روپے کا ریلیف فراہم کیا گیا جبکہ 2023 کے دوران ایک ارب 26 کروڑ روپے کا مالی ریلیف دیا گیا۔

سراج الدین عزیز نے کہا کہ 2023 اور 2024 میں موصول ہونے والی شکایات میں اضافے کے بعد 41 ہزار 546 شکایات نمٹائی گئیں، انہوں نے کہا کہ 2005 میں بینکنگ محتسب پاکستان کے قیام کے بعد سے صارفین کو 8 ارب روپے کا ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔

سالانہ رپورٹ 2024 جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2024 کے دوران کمرشل بینکوں کے خلاف بینک محتسب پاکستان کے پاس درج شکایات کی تعداد میں پچھلے سال کے مقابلے میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سراج الدین عزیز نے کہا کہ نئے قائم کردہ ڈیجیٹل بینکوں کو بھی بی ایم پی کے دائرہ کار میں رکھا گیا ہے جس کے لیے اضافی اقدامات کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ مزید عملہ جو فن ٹیک آپریشنز اور متعلقہ ٹیکنالوجیز سے مکمل طور پر لیس ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بینکوں کی جانب سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے عوام کو دھوکا دہی اور جعل سازی سے بچانے کے لیے احتیاط سے آگاہ کرنے کی کوششیں موثر نتائج لانے میں ناکام رہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2025
کارٹون : 23 دسمبر 2025