• KHI: Clear 19.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.2°C
  • ISB: Cloudy 11.7°C
  • KHI: Clear 19.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.2°C
  • ISB: Cloudy 11.7°C

قطری اور مصری ثالثوں نے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کیلئے نیا فارمولا تجویز کردیا

شائع April 22, 2025
حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے — فائل فوٹو: بشکریہ انادولو
حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے — فائل فوٹو: بشکریہ انادولو

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات سے واقف ایک سینئر فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ قطری اور مصری ثالثوں نے غزہ میں 5 سے 7 سال تک جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نیا فارمولا تجویز کر دیا۔

بی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔

حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے۔

آخری جنگ بندی ایک ماہ قبل اس وقت ختم ہوئی تھی جب اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، اور دونوں فریق اسے جاری رکھنے میں ناکامی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔

اسرائیل نے ثالثوں کے منصوبے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 22 فلسطینی شہید

دریں اثنا حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ایک طبی اہلکار نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ پیر کی شام سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 22 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ فلسطینی شہری خان یونس، جبالیہ، بیت لاہیا اور غزہ سٹی میں شہید ہوئے اور 45 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

مقامی رہائشیوں اور عینی شاہدین نے فضائی حملوں کو ’انتہائی شدید‘ قرار دیا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق ان حملوں میں درجنوں بلڈوزر اور بھاری مشینری تباہ ہو گئی، جو حماس کے زیر انتظام میونسپلٹیز کی جانب سے سڑکوں کو دوبارہ کھولنے، ملبے کو صاف کرنے اور ملبے تلے دبے متاثرین کو بچانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

غزہ کے جنوب میں واقع رفح شہر کے جنوبی حصے میں بھی ٹینکوں کو حرکت کرتے دیکھا گیا ہے، اسرائیل اپنے جارحانہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔

قاہرہ میں حماس کی سیاسی کونسل کے سربراہ محمد درویش اور اہم مذاکرات کار خلیل الحیا اعلیٰ سطح پر حماس کی نمائندگی کریں گے۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چند روز قبل حماس نے اسرائیل کی تازہ ترین تجویز کو مسترد کر دیا تھا، جس میں حماس سے 6 ہفتوں کی جنگ بندی کے بدلے میں غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ہفتے کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ وہ حماس کو تباہ کرنے اور تمام یرغمالیوں کی واپسی تک جنگ ختم نہیں کریں گے۔

حماس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی سے قبل جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا جائے۔

بات چیت سے واقف فلسطینی عہدیدار نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ حماس نے غزہ کا نظم و نسق کسی بھی فلسطینی ادارے کے حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جس پر ’قومی اور علاقائی سطح پر‘ اتفاق کیا گیا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ یہ مغربی کنارے میں قائم فلسطینی اتھارٹی (پی اے) یا نو تشکیل شدہ انتظامی ادارہ ہوسکتا ہے۔

نیتن یاہو نے غزہ کی مستقبل کی حکمرانی میں پی اے کے کسی بھی کردار کو مسترد کر دیا ہے، جہاں 2007 سے حماس کی حکومت ہے۔

اگرچہ کامیابی کے امکانات کا اندازہ لگانا ابھی قبل از وقت ہے، ذرائع نے ثالثی کی موجودہ کوشش کو سنجیدہ قرار دیا اور کہا کہ حماس نے ’غیر معمولی لچک‘ کا مظاہرہ کیا ہے۔

حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں تقریباً ایک ہزار 139 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے، اور 200 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ واپس لے جایا گیا تھا۔

حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل نے اس کے جواب میں بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی کا آغاز کیا، جس میں 51 ہزار 240 فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب قاہرہ میں فلسطینی سفارت خانے نے اپنے عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ سے مصر کے ہسپتالوں میں طبی انخلا اور انسانی امداد کے داخلے میں سہولت فراہم کریں، اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ غزہ کی سرحد کے قریب واقع مصری شہر اریش منتقل ہو جائیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025