گلگت بلتستان: لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تتہ پانی کے مقام پر شاہراہ قراقرم بند
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں تتہ پانی کے مقام پر شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہوگئی، جس کے باعث اسلام آباد آنے اور جانے والے سیکڑوں مسافر پھنس گئے۔
دیامر انتظامیہ کے پبلک ریلیشن افسر (پی آر او) راجا اشفاق طاہر نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ بدھ (آج) کی سہ پہر ہوئی جبکہ ملبہ ہٹانے اور ٹریفک کی روانی بحال کرنے کے لیے بھاری مشینری کو علاقے میں روانہ کر دیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں راجا اشفاق طاہر کا کہنا تھا کہ اگرچہ گزشتہ تین دنوں سے دھوپ رہی، تاہم قراقرم ہائی وے اور جگلوٹ-اسکردو روڈ دونوں پر متعدد بار لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں پورے خطے میں سیلاب، تیز ہوائیں اور ژالہ باری دیکھی گئی۔
راجا اشفاق طاہر نے بتایا کہ تتہ پانی میں ہائی وے کے بلاک شدہ حصے کو چند گھنٹوں میں کلیئر کیے جانے کی امید ہے، جس کے بعد پھنسے ہوئے مسافر اپنا سفر دوبارہ شروع کر سکیں گے۔
تتہ پانی لینڈ سلائیڈنگ سے ممکنہ زیادہ شکار ہونے والے علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے ، یہ تقریباً 5 کلومیٹر کا کیچڑ والا حصہ ہونے کی وجہ سے خطرناک ہے، اس سیکشن میں سڑک اکثر بلاک رہتی ہے، جس کی وجہ سے گلگت بلتستان اور ملک کے دیگر حصوں کے درمیان آنے والے مسافروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مانسہرہ سے چلاس تک قراقرم ہائی وے سردیوں کے مہینوں میں ایک اہم راستہ ہے، کیونکہ بابوسر ٹاپ برف کی وجہ سے مئی تک بند رہتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا تھا، جبکہ 4 روز کی وقفے وقفے سے بارش اور برفباری کے بعد موسم میں بہتری آئی تھی۔
پولیس نے بتایا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہونے والی شاہراہ قراقرم، بلتستان روڈ اور دیگر اہم سڑکیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں۔