حکومت کی کینالز کیخلاف احتجاجی وکلا کو مذاکرات کی پیشکش، پیپلزپارٹی کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش

شائع April 23, 2025
1 فوٹو: ڈان
1 فوٹو: ڈان

حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے سندھ میں متنازع کینالز منصوبے کے خلاف احتجاج کرنے والے وکلا کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے جب کہ پیپلز پارٹی 25 اپریل کو ہونے والے اپنے جلسے کے لیے ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 15 فروری کو چولستان کے اس بڑے منصوبے کا افتتاح کیا تھا جس کا مقصد جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنا تھا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 1.2 ملین ایکڑ ’بنجر زمین‘ کو سیراب کرنے کے لیے 6 نہریں تیار کرنے کے لیے شروع کیے گئے 3.3 ارب ڈالر کے گرین پاکستان انیشی ایٹو (جی پی آئی) کی پیپلز پارٹی سمیت کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے سخت مخالفت کی۔

حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی سمیت سندھ کی قوم پرست ودیگر سیاسی جماعتیں اور وکلا برادری 6 نہریں نکالنے کے خلاف مسلسل احتجاج کررہی ہیں۔

وکلا برادری کی جانب سے 18 اپریل سے سندھ کے ضلع خیرپور میں بابرلوی بائی پاس پر دھرنا جاری ہے۔

مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر بشیر میمن نے آج خیرپور میں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کراچی چیپٹر کے صدر بیرسٹر سرفراز میتلو سے ملاقات کی تاکہ وفاقی حکومت اور احتجاج کرنے والے وکلا کی قیادت کے درمیان ممکنہ مذاکرات کے حوالے سے بات چیت کی جا سکے۔

ڈان ڈاٹ کام سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ میں نے بیرسٹر سرفراز میتلو سے ملاقات کی اور انہیں دریائے سندھ پر کینالز کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے براہ راست مذاکرات کے لیے مدعو کیا۔

بشیر میمن، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اس سے قبل کراچی بار ایسوسی ایشن (کے بی اے) کے صدر عامر نواز وڑائچ سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کی جانب سے وکلا قیادت سے رابطے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا جا سکے۔

ایک روز قبل جب پیپلز پارٹی کے اراکینِ پارلیمنٹ نے سینیٹ سے واک آؤٹ کیا، تو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے صوبائی حکومت کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے رواں ہفتے کے دوران 3 بار سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے 3 بار اس معاملے پر گفتگو کی۔

رانا ثنااللہ نے سندھ یونائیٹڈ پارٹی، قومی عوامی تحریک، اور جمعیت علما اسلام (ف) کے سندھ چیپٹر کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا ہے۔

دوسری جانب، سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے بیرسٹر سرفراز میتلو نے مذاکرات کی پیشکش قبول کرتے ہوئے کہا ’ہم حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے بشیر میمن کو واضح طور پر بتایا کہ وکلا مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاہم ان کے مطالبات ’بہت واضح‘ ہیں، ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ’کارپوریٹ فارمنگ اور کینالز منصوبہ ختم ہونا چاہیے۔

سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے رہنما نے بتایا کہ وکلا نے 14 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کو جمعرات کے روز آل سندھ لائرز ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔

سرفراز میتلو نے وضاحت کی کہ آل سندھ لائرز ایکشن کمیٹی میں سندھ کی 25 ضلعی بار ایسوسی ایشنز اور 4 ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز کے صدور اور جنرل سیکرٹریز شامل ہیں جب کہ ایڈووکیٹ محمد غلام رحمٰن کورائی اس کے کنوینر ہیں اور سندھ بار کونسل کے وائس چیئرمین شفقت رحیم اس کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔

14 رکنی کمیٹی کے لیے جاری کردہ ایک خط کے مطابق، اس کمیٹی کو ’دریائے سندھ پر غیر قانونی 6 کیینالز، کارپوریٹ فارمنگ اور گرین پاکستان انیشی ایٹو، 26ویں آئینی ترمیم اور انسدادِ الیکٹرانک جرائم ایکٹ (پیکا) میں ترامیم‘ جیسے امور پر مذاکرات کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

دوسری جانب، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ اور پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو بھی بابرلوی خیرپور میں وکلا سے ملاقات کریں گے تاکہ انہیں 25 اپریل کو نہروں کے خلاف ہونے والے پیپلز پارٹی کے جلسے میں شرکت کی دعوت دے سکیں۔

حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اشعر مجید کھوکھر کے مطابق، 14 رکنی وکلا کی کمیٹی پی پی پی رہنماؤں سے ملاقات کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 14 جون 2025
کارٹون : 13 جون 2025