ایف بی آر نے پراپرٹی ٹرانزیکشنز پر ڈیوٹی واپس لینے کی سمری وفاقی کابینہ میں جمع کرادی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پراپرٹی ٹرانزیکشنز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) واپس لینے کی سمری وفاقی کابینہ میں جمع کرادی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ڈان کو بتایا کہ کابینہ کی جانب سے سمری کی منظوری کے بعد نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔
فنانس ایکٹ 2024 میں حکومت نے فائلرز پر 3 فیصد، لیٹ فائلرز پر 5 فیصد اور نان فائلرز پر 7 فیصد ایف ای ڈی عائد کی تھی، خیال کیا جاتا ہے کہ اس لیوی نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں لین دین کو سست کردیا ہے۔
راشد لنگڑیال نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی ایف ای ڈی کی واپسی کے لیے گرین سگنل دے چکے ہیں، کیونکہ آئی ایم ایف نے اس اقدام پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔
تاہم چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ان کے پاس پراپرٹی ٹرانزیکشنز سے ایف ای ڈی وصولی کے اصل اعداد و شمار نہیں ہیں۔
رئیل اسٹیٹ کے ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ اگر ایف ای ڈی کو ختم کیا جاتا ہے تو مارکیٹ کی سرگرمی میں اضافہ ہوگا، کیونکہ اس سے خریداروں اور فروخت کنندگان کے لیے جائیداد کے لین دین زیادہ سستے ہوجائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرانسفر کی قیمتیں پہلے ہی زیادہ ہیں، اس لیے اس ریلیف سے بڑا فرق پڑے گا۔
بھاری ٹیکس کی وجہ سے گھر خریدنے سے ہچکچانے والے لوگ ایف ای ڈی ہٹانے کے بعد زیادہ آرام دہ محسوس کرسکتے ہیں، جس سے اگلے چند مہینوں میں زیادہ سرمایہ کاری اور مستحکم جائیداد کی قیمتیں پیدا ہوسکتی ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ نوٹی فکیشن جلد جاری کر دیا جائے گا، جائیداد کے لین دین پر ایف ای ڈی پہلے ہی عدالت میں ہے، کیونکہ لوگوں نے اس پر سوال اٹھائے ہیں۔
ٹیکس مقاصد کے لیے پراپرٹی ویلیو ایشن ٹیبل پر نظر ثانی کے بارے میں راشد لنگریال نے کہا کہ بجٹ کے بعد ویلیو ایشن ٹیبلز پر توجہ دی جائے گی، ہم رواں مالی سال میں کوئی تبدیلی نہیں کریں گے۔
فی الحال جائیداد کے لین دین پر کیپٹل گین ٹیکس (سی جی ٹی)، کیپیٹل ویلیو ٹیکس (سی وی ٹی)، ایڈوانس ٹیکس (236 سی اور 236 کے) اور شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس سمیت متعدد ٹیکس عائد ہیں۔
سی جی ٹی کا اطلاق پراپرٹی کی فروخت سے ہونے والے منافع پر ہوتا ہے، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے شرحیں مختلف ہوتی ہیں۔
سی وی ٹی پراپرٹی کی مناسب مارکیٹ ویلیو پر ایک سالانہ ٹیکس ہے، خرید و فروخت پر ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جاتا ہے، جس میں نان فائلرز کے لیے زیادہ شرحیں ہوتی ہیں۔
ڈیمڈ رینٹل انکم ٹیکس (سیکشن 7 ای) بھی ڈھائی کروڑ روپے سے زائد کی جائیدادوں پر فرضی کرایہ کی آمدنی کا تصور کرتا ہے، اور اس پر 20 فیصد ٹیکس عائد کرتا ہے۔