فیکٹ چیک: چین نے 10 جی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی متعارف نہیں کرائی
زیادہ تر غیر ملکی نشریاتی ادارے چند سے خبریں دے رہے ہیں کہ چین نے دنیا کی پہلی تیز رفتار انٹرنیٹ 10 جی متعارف کرادی جو کہ غلط ہے۔
چینی ویب سائٹ ’چائنا منٹ‘ کے مطابق دنیا بھر کےانگریزی زبان میں شائع ہونے والے اخبارات اور ویب سائٹس نے چین میں 10 جی ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے کی خبریں شائع کرتے ہوئے ایک چینی ویب سائٹ کا حوالہ دیا جو کہ غلط تھا۔
ویب سائٹ کے مطابق چین نے 10 جی ٹیکنالوجی متعارف نہیں کرائی بلکہ اس پر آزمائش شروع کی ہے جو کہ چین کے ایک صوبے میں ہواوے کے اشتراک سے شروع کی گئی ہے۔
دنیا بھر کے نشریاتی اداروں نے جس چینی زبان کی ویب سائٹ کا حوالہ دیا، اس نے بھی اپنی خبر میں واضح کیا کہ چین میں 10 ٹیکنالوجی کی آزمائش شروع کردی گئی۔
چین سے قبل دنیا کے دیگر ممالک میں بھی 6 جی سے لے کر 10 جی ٹیکنالوجی پر آزمائشیں جاری ہیں لیکن ابھی تک کسی نے 10 جی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی متعارف نہیں کرائی۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چین کی جانب سے شروع کیے گئے 10 جی ٹیکنالوجی کے آزمائشی پروگرام کے حتمی نتائج کچھ عرصے بعد سامنے آئیں گے، جس کے بعد پروگرام کو پہلے ملک سطح پر اور بعد ازاں عالمی سطح پر متعارف کرایا جائے گا۔
ابتدائی طور پر چین کی جانب سے شروع کیے گئے 10 جی ٹیکنالوجی پروگرام کے نتائج اچھے آئے ہیں اور اس وقت انٹرنیٹ کی رفتار حالیہ انٹرنیٹ کی رفتار سے کئی گنا زیادہ نوٹ کی گئی ہے۔
چین کی جانب سے شروع کی گئی 10 جی براڈبینڈ انٹرنیٹ کی ڈاؤن لوڈ اسپیڈ 9 ہزار 934 میگابائٹس فی سیکنڈ اور اپ لوڈ اسپیڈ ایک ہزار 8 میگا بائٹس فی سیکنڈ ہے۔
یعنی 20 جی بی ڈیٹا کی ویڈیو فائل محض تین سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کیا جا سکے گا۔
ماہرین نے 10جی انٹرنیٹ سروس کو متعارف کرانے کو ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے صحت، تعلیم، مینوفیکچرنگ اور زراعت کے شعبوں کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔