• KHI: Asr 5:14pm Maghrib 7:22pm
  • LHR: Asr 4:58pm Maghrib 7:08pm
  • ISB: Asr 5:08pm Maghrib 7:19pm
  • KHI: Asr 5:14pm Maghrib 7:22pm
  • LHR: Asr 4:58pm Maghrib 7:08pm
  • ISB: Asr 5:08pm Maghrib 7:19pm

سندھ ہائیکورٹ کا شاہ فیصل کالونی میں پارک سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم

شائع April 28, 2025

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضےسے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست پر تجاوزات کےخاتمے کا حکم دےدیا

سندھ ہائی کورٹ میں شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضےسےمتعلق جماعت اسلامی کی درخواست پرسماعت ہوئی عدالت نے حکم دیا کہ بائیس مئی تک تجاوزات کےخلاف کارروائی مکمل کرکےرپورٹ پیش کی جائے۔

درخواست جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے چیئرمین یوسی 2 الفلاح شاہ فیصل ٹاؤن سیف الدین نے دائر کی تھی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ شاہ فیصل کالونی کے قائد اعظم پارک پر نامعلوم افرادکی جانب سےقبضےکی کوشش کی جارہی ہے، کے ایم سی نے مذکورہ پارک کا کنٹرول ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کو منتقل کیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ مبینہ طورپر پارک کے گرد دیوار بنا کر غیر قانونی تعمیرات کی جارہی تھی، ڈی جی پارکس، کمشنر کراچی سمیت دیگر حکام کو شکایت کے باوجود کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈننس کے تحت رفاہی پلاٹ کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا، رفاہی پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف سپریم کورٹ کے بھی متعدد فیصلے موجود ہیں۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ قائد اعظم پارک میں تجاوزات اور تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیا جائے، کے ایم سی، کمشنر کراچی، پولیس و دیگر کو تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

کورنگی میں گرین بیلٹ پر تجاوزات کی تعمیر پر ڈی جی کے ڈی اے سے رپورٹ طلب

دریں اثنا، سندھ ہائیکورٹ نے کورنگی سیکٹر اکتالیس اے کےگرین بیلٹ پر مبینہ تجاوزات کے خلاف درخواست کی سماعت میں ڈی جی کے ڈی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔

سندھ ہائیکورٹ میں کورنگی سیکٹر 41 اے کےگرین بیلٹ پر مبینہ تجاوزات کے خلاف شہری رضوان قریشی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے تجاوزات کے خلاف کارروائی نہ کرنے پرکے ڈی اے حکام پر برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے کہا کہ آپ عدالت میں آکر بتاتے ہیں کہ یہ واقعی تجاوزات ہے لیکن آپ خود سے کاروائی نہیں کرتے۔

عدالت نے کے ڈی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک معاملہ عدالت میں نہیں آتا تب تک آپ لوگ سو رہے ہوتے ہیں۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ بتائیں روڈ پر کیسے قبضہ کر لیا گیا؟ ہمیں کیوں بتا رہے ہیں کہ یہ قبضہ ہے، آپ خود سے کارروائی کب کریں گے؟ ہم ڈی جی کے ڈی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گرین بیلٹ کے اوپر تعمیرات کی جا رہی ہے، عدالت نے وہاں پر تعمیرات سے بھی روک رکھا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 12 جون 2025
کارٹون : 11 جون 2025