سندھ ہائیکورٹ کا شاہ فیصل کالونی میں پارک سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضےسے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست پر تجاوزات کےخاتمے کا حکم دےدیا
سندھ ہائی کورٹ میں شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضےسےمتعلق جماعت اسلامی کی درخواست پرسماعت ہوئی عدالت نے حکم دیا کہ بائیس مئی تک تجاوزات کےخلاف کارروائی مکمل کرکےرپورٹ پیش کی جائے۔
درخواست جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے چیئرمین یوسی 2 الفلاح شاہ فیصل ٹاؤن سیف الدین نے دائر کی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ شاہ فیصل کالونی کے قائد اعظم پارک پر نامعلوم افرادکی جانب سےقبضےکی کوشش کی جارہی ہے، کے ایم سی نے مذکورہ پارک کا کنٹرول ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کو منتقل کیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ مبینہ طورپر پارک کے گرد دیوار بنا کر غیر قانونی تعمیرات کی جارہی تھی، ڈی جی پارکس، کمشنر کراچی سمیت دیگر حکام کو شکایت کے باوجود کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈننس کے تحت رفاہی پلاٹ کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا، رفاہی پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف سپریم کورٹ کے بھی متعدد فیصلے موجود ہیں۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ قائد اعظم پارک میں تجاوزات اور تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیا جائے، کے ایم سی، کمشنر کراچی، پولیس و دیگر کو تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔
کورنگی میں گرین بیلٹ پر تجاوزات کی تعمیر پر ڈی جی کے ڈی اے سے رپورٹ طلب
دریں اثنا، سندھ ہائیکورٹ نے کورنگی سیکٹر اکتالیس اے کےگرین بیلٹ پر مبینہ تجاوزات کے خلاف درخواست کی سماعت میں ڈی جی کے ڈی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ میں کورنگی سیکٹر 41 اے کےگرین بیلٹ پر مبینہ تجاوزات کے خلاف شہری رضوان قریشی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے تجاوزات کے خلاف کارروائی نہ کرنے پرکے ڈی اے حکام پر برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے کہا کہ آپ عدالت میں آکر بتاتے ہیں کہ یہ واقعی تجاوزات ہے لیکن آپ خود سے کاروائی نہیں کرتے۔
عدالت نے کے ڈی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک معاملہ عدالت میں نہیں آتا تب تک آپ لوگ سو رہے ہوتے ہیں۔
عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ بتائیں روڈ پر کیسے قبضہ کر لیا گیا؟ ہمیں کیوں بتا رہے ہیں کہ یہ قبضہ ہے، آپ خود سے کارروائی کب کریں گے؟ ہم ڈی جی کے ڈی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گرین بیلٹ کے اوپر تعمیرات کی جا رہی ہے، عدالت نے وہاں پر تعمیرات سے بھی روک رکھا ہے۔