او آئی سی سی آئی کا ٹیکس چھوٹ کیلئے آمدنی کی حد سالانہ 12 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ

شائع April 29, 2025
فائل فوٹو
فائل فوٹو

اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (او آئی سی سی آئی) نے حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز ارسال کرتے ہوئے ٹیکس چھوٹ کیلئے آمدنی کی حد سالانہ 12 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق او آئی سی سی آئی نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے بجٹ تجاویز وفاقی حکومت کو بھجوادیں جن میں ٹیکس چھوٹ کے لیے آمدنی کی حد سالانہ 6 لاکھ سے بڑھاکر 12 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

او آئی سی سی آئی کے مطابق اس وقت سالانہ 6 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس استشنی حاصل ہے، انفرادی قابلِ ٹیکس آمدنی کی حد کو بڑھاکر12لاکھ روپےسالانہ کیا جائے جبکہ سالانہ 6 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر ٹیکس فائلنگ لازمی کی شرط میں تبدیلی نہ کی جائے۔

او سی سی آئی نے سفارش کی ہے کہ اشیا پر سیلز ٹیکس18سےکم کرکے فوری 17 فیصد کیا جائے جبکہ سیلز ٹیکس کو ایک فیصد سالانہ کم کرکے علاقائی اوسط کے برابر 15فیصد کیاجائے۔

او آئی سی آئی نے سُپرٹیکس کو 3سال کےدوران بتدریج ختم کرنےکا مطالبہ بھی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس ٹوجی ڈی پی کو14فیصد تک بڑھانےکے لیےاصلاحات کی جائیں اور مالی سال26-2025 کے لیےکارپوریٹ ٹیکس کی شرح28فیصدکی جائے،

اوسی سی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس کو سالانہ ایک فیصد کم کرکے5سال میں 25فیصدتک لایاجائے جبکہ زراعت، رئیل اسٹیٹ، ہول سیل،ریٹیل ٹریڈ کو باقاعدہ ٹیکس نیٹ کاحصہ بنانے کے علاوہ سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف سخت اقدامات کا نفاذ کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 24 جون 2025
کارٹون : 23 جون 2025