کراچی: پیپلز پارٹی کے یوسی چیئرمین کے قتل میں ملوث 2 مشتبہ افراد گرفتار
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسی چیئرمین کے قتل میں ملوث دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کراچی غربی طارق الٰہی مستوئی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ ایس پی منگھوپیر کی قیادت میں پولیس ٹیم نے مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی اور تکنیکی و انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے دو پستول برآمد کیے۔
ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ایک مشتبہ شخص قتل میں براہ راست ملوث تھا، جبکہ دوسرا مخبر تھا جس نے اپنے ساتھیوں کو یوسی چیئرمین کی دفتر میں موجودگی کی اطلاع دی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ قتل کی منصوبہ بندی ایک ہفتہ قبل ’زمین اور مالی معاملات‘ کی بنیاد پر کی گئی تھی۔
اس میں کہا گیا کہ مرکزی ملزم کے علاوہ، دو دیگر مشتبہ افراد بھی قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث پائے گئے۔
بیان کے مطابق مشتبہ افراد نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ مرکزی ملزم اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ قتل کے دن یوسی چیئرمین کے دفتر کار کے ذریعے پہنچا۔
بیان میں کہا گیا کہ ساتھی گاڑی سے اتر کر قریبی ہوٹل میں بیٹھ گئے اور دو کرائے کے قاتلوں کا انتظار کرنے لگے، جبکہ مرکزی ملزم گاڑی میں بیٹھا رہا۔
بعد ازاں، ساتھیوں نے مرکزی ملزم کی مدد سے عامر بھٹو کو قتل کیا۔
بیان کے مطابق اس کے بعد مشتبہ افراد اپنی کار میں روانہ ہو گئے، جبکہ کرائے کے قاتل موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے۔
ایس ایس پی مستوئی کے مطابق دو مشتبہ افراد پولیس کی حراست میں ہیں، جبکہ کیس میں ملوث باقی چار مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ 17 اپریل کو کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے یونین کونسل کے چیئرمین کو مبینہ ٹارگٹڈ حملے میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔
پولیس ترجمان نے بتایا تھا کہ عامر بھٹو گلشن ضیا میں اپنے دفتر/بیٹھک میں بیٹھے تھے جب مسلح موٹر سائیکل پر سوار افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی اور فرار ہو گئے تھے۔
عامر بھٹو گولیاں لگنے کے بعد شدید زخمی ہو گئے تھے، انہیں فوری طور پر عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔