سندھ ہائیکورٹ: منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار ملزم ساحر حسن کی ضمانت منظور
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے منشیات برآمدگی کیس میں ملزم ساحر حسن کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
ڈان نیوز کے مطابق عدالت نے ملزم ساحر حسن کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم ساحر حسن کو 22 فروری 2025 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی سے گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ پولیس نے اس کے قبضے سے انتہائی قیمتی منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے بتایا تھا کہ نوجوان مصطفیٰ عامر کے حالیہ قتل کے بعد ڈی ایچ اے میں کریک ڈاؤن جاری ہے، جب کہ ایک نوجوان اداکار کو گرفتار کیا ہے اور اس کی تحویل سے منشیات برآمد ہوئی ہے۔
ڈی آئی جی مقدس حیدر نے وضاحت کی تھی کہ ساحر حسن کو مصطفیٰ عامر قتل کیس کے سلسلے میں گرفتار نہیں کیا گیا، بلکہ اس کیس کے بعد منشیات کے خلاف مہم کے دوران حراست میں لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جو پوش علاقوں میں پارٹیوں اور تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق گرفتار ملزم نے تفتیشی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کیے تھے، ملزم نے بتایا تھا کہ اس نے بیچلر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کر رکھا ہے اور 5 سال سے ماڈلنگ کر رہا تھا، وہ 13 سال سے ’ویڈ‘ کا نشہ کر رہا ہے اور 2 سال قبل ویڈ فروخت کرنا شروع کی تھی۔
ملزم نے تفتیشی حکام کو بتایا تھا کہ منشیات کا مکمل بزنس اسنیپ چیٹ پر چلاتا تھا، 2 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی، وہ بازل اور یحییٰ سے منشیات لے کر فروخت کرتا تھا، پاکستان کی دو بڑی کوریئر کمپنیوں کے ذریعے کروڑوں کی منشیات منگوائی جاتی تھی، ملزم نے انکشاف کیا تھا کہ وہ ہر ہفتے 4 سے 5 لاکھ کی رقم ادا کرتا تھا، مہینے میں دو مرتبہ ایک کلو سے زائد ویڈ منگواتا تھا۔
ملزم ساحر نے بتایا تھا کہ ایک گرام ویڈ 10 ہزار روپے میں فروخت کرتا تھا، ملزم ساحر حسن نے پولیس کو 12 سے زائد صارفہم کے نام بھی بتا دیے تھے۔