اسحٰق ڈار کے ساتھ گفتگو میں یونانی وزیر خارجہ کا پہلگام واقعے کی شفاف انکوائری کی تجویز کا خیرمقدم
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحٰق ڈار کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں یونانی وزیر خارجہ جارج گیراپیٹرائٹس نے پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ اور شفاف انکوائری کے لیے پاکستان کی تجویز کا خیرمقدم کیا۔
سرکاری ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحٰق ڈار نے یونان کے وزیر خارجہ جارج گیراپیٹرائٹس سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔
رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار نے ہم منصب کو موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے بے بنیاد الزامات، گمراہ کن اطلاعات کی مہم اور یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کو یکسر مسترد کرتا ہے، جن سے علاقائی امن و سلامتی اور استحکام شدید خطرات سے دوچار ہو گئے ہیں۔
نائب وزیراعظم نے بھارت کی طرف سے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی۔
اسحٰق ڈار نے خود مختاری اور قومی مفادات یقینی بناتے ہوئے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے حقائق معلوم کرنے کے لیے پہلگام واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کو دہرایا۔
یونان کے وزیر خارجہ نے کشیدگی میں اضافے سے بچنے اور امن و استحکام کے لیے صبر و تحمل کی اہمیت پر زور دیا۔
جارج گیراپیٹرائٹس نے واقعے کی غیرجانبدارانہ اور شفاف انکوائری کیلئے پاکستان کی تجویز کا خیرمقدم کیا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سمیت خصوصاً کثیر ملکی فورمز میں بدلتی ہوئی علاقائی اور عالمی صورتحال کے بارے میں قریبی رابطہ رکھنے پر اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جس کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے تجارت اور واہگہ بارڈر کی بندش کرنے کا فیصلہ کیا، علاوہ ازیں بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کردی گئی، اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دینے کا حکم دیا گیا تھا۔













لائیو ٹی وی