بھارتی رکن اسمبلی کان کنی پر اسمبلی سوالات واپس لینے کیلئے رشوت لیتے ہوئے پکڑا گیا

شائع May 5, 2025
جے کرشنا پٹیل نے 10 کروڑ کا مطالبہ کرکے ڈھائی کروڑ میں ڈیل کی تھی — فائل فوٹو
جے کرشنا پٹیل نے 10 کروڑ کا مطالبہ کرکے ڈھائی کروڑ میں ڈیل کی تھی — فائل فوٹو

بھارتی رکن اسمبلی کان کنی سے متعلق اسمبلی کے سوالات واپس لینے کے لیے 20 لاکھ روپے رشوت لیتے ہوئے پکڑے گئے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست راجستھان میں اپنی نوعیت کی پہلی کارروائی کرتے ہوئے اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے بانسواڑہ کے باگیڈورا (ایس ٹی) حلقے کی نمائندگی کرنے والے بھارتیہ آدیواسی پارٹی (بی اے پی) کے ایم ایل اے جے کرشنا پٹیل کو 20 لاکھ روپے کی رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

یہ رقم مبینہ طور پر کرولی ٹوڈا بھیم علاقے میں کان کنی کے معاملات سے متعلق اسمبلی میں پوچھے جانے والے سوالات واپس لینے کے بدلے میں دی گئی تھی۔

اے سی بی کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) روی پرکاش مہردا نے میڈیا کو بتایا کہ افسران نے ایم ایل اے کو جے پور میں ان کے سرکاری ایم ایل اے کوارٹر میں رشوت کی پہلی قسط وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا۔

انہوں نے بتایا کہ کارروائی کے دوران ایم ایل اے کا قریبی ساتھی نقدی سے بھرا بیگ لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، لیکن اس سے آپریشن کی قانونی حیثیت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ہمارے پاس فول پروف آڈیو اور ویڈیو ثبوت ہیں، جس میں شکایت کنندہ اور ایم ایل اے کے درمیان بات چیت کی تفصیلی ریکارڈنگ بھی شامل ہے۔

ڈی جی نے وضاحت کی کہ کرنسی نوٹوں کی رنگائی کی گئی تھی، جب ایم ایل اے نے پیسے چھوئے، تو رنگ ان کی انگلیوں پر چڑھ گیا، ہاتھ دھونے جانے کے بعد رنگ سرخ ہوگیا، جس سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ملزم نے نقد رقم کو پکڑا تھا۔

روی پرکاش مہردا نے کہا کہ 4 اپریل کو رویندر سنگھ کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت کے بعد آپریشن شروع کیا گیا تھا، ابتدائی طور پر جے کرشنا پٹیل نے مبینہ طور پر سوالات واپس لینے کے لیے 10 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن آخر کار یہ سودا ڈھائی کروڑ روپے میں طے پایا۔

ڈی جی نے بتایا کہ شکایت کنندہ نے مزید بات چیت کے لیے بانسواڑہ کا دورہ بھی کیا، جس کے دوران اس نے ٹوکن منی کے طور پر رکن اسمبلی کو ایک لاکھ روپے دیے، راجستھان اسمبلی کے اسپیکر واسودیو دیونانی کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی، اور جال بچھانے سے پہلے ان کی کلیئرنس حاصل کر لی گئی تھی، گرفتاری کے بعد ایم ایل اے جے کرشنا پٹیل کو پوچھ گچھ اور قانونی کارروائی کے لیے اے سی بی ہیڈکوارٹر لے جایا گیا، جس میں لازمی میڈیکل چیک اپ بھی شامل ہے۔

راجستھان کے وزیر داخلہ جواہر سنگھ بیدھام نے کہا کہ یہ واقعہ ریاست کی پوری سیاسی قیادت کے لیے تشویش کا باعث ہونا چاہیے، بی اے پی سربراہ اور بانسواڑہ ڈونگرپور (ایس ٹی) لوک سبھا حلقہ سے موجودہ رکن پارلیمنٹ راجکمار راوت نے اس معاملے میں سیاسی سازش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اب تک ایم ایل اے پٹیل سے براہ راست معلومات نہیں ملی، لیکن میں حقائق جمع کر رہا ہوں، ہم نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اپنی پارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے، اگر ہمارے ایم ایل اے واقعی رشوت لینے کے قصوروار ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

بی جے پی راجستھان کے صدر مدن راٹھور نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے راجستھان کے سیاسی امیج پر بدنما داغ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے بدعنوان افراد کو سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 جون 2025
کارٹون : 13 جون 2025