سہ فریقی فورم کے تحت پاکستان اور چین کے خصوصی ایلچیوں کی افغان وزیرداخلہ سے ملاقات
افغانستان نے پاکستان اور چین کے ساتھ ’ باہمی احترام اور تعمیری روابط’ کا مطالبہ کیا ہے، یہ مطالبہ کابل میں پاکستان اور چین کے خصوصی ایلچیوں کی افغان وزیرداخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقات کے بعد افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق افغانستان کی طالبان حکومت نے اپنے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پاکستان اور چین کے ساتھ ’ باہمی احترام اور تعمیری روابط’ کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بیان سہ فریقی فورم کے تحت پاکستان اور چین کے خصوصی ایلچیوں، محمد صادق اور یو شیاویونگ کی کابل میں افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقات کے بعد جاری کیا گیا، سہ فریقی فورم 2017 میں قائم کیا گیا تھا، جس کے پہلے اجلاس بیجنگ اور افغان دارالحکومت میں منعقد ہوئے تھے۔
افغان وزارت داخلہ نے کہا کہ ’ وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے علاقائی تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی امارت کے نقطہ نظر سے، اقتصادی اور سیاسی تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی افہام و تفہیم کو باہمی احترام اور تعمیری روابط کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔’
بیان میں مزید کہا گیا کہ چین اور پاکستان کے خصوصی ایلچیوں نے باہمی روابط کی بنیاد پر افغانستان کے ساتھ اچھے ہمسائیگی کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ وزرائے خارجہ کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کا چھٹا دور کابل میں منعقد ہوگا، جس سے قائم شدہ طریقہ کار جاری رہے گا۔
علاوہ ازیں پاکستانی سفیر نے ایکس پر کی گئی پوسٹ میں کہا،’ اس ملاقات کا مقصد تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان اسلام آباد میں منعقدہ پانچویں سہ فریقی مذاکرات پر پیش رفت کرنا؛ آئندہ چھٹے وزارتی دور کی تیاری کرنا؛ اور سہ طرفہ سیاسی اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانا تھا’
انہوں نے مزید کہا، ’ وفود نے اچھے ہمسائیگی کے تعلقات، علاقائی استحکام، باہمی احترام، اور مضبوط تعلقات کی بنیاد کے طور پر تعمیری روابط کے عزم پر زور دیا۔’
In another engagement under the Pakistan-China-Afghanistan trilateral format, the Special Representatives of Pakistan and China met with the Minister of Interior, H.E. Khalifa Sirajuddin Haqqani, in Kabul.
— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) May 11, 2025
The meeting aimed to follow up on the fifth trilateral dialogue between… pic.twitter.com/vy53MsWeHX
افغان وزیر خارجہ سے ملاقات
افغان وزارت خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل میں پاکستانی اور چینی خصوصی ایلچیوں اور ان کے ہمراہ وفود سے ملاقات کی۔
ایک بیان میں وزارت نے کہا کہ اس ملاقات میں ’ افغانستان، چین، پاکستان سہ فریقی وزرائے خارجہ کے مذاکرات کے پانچویں دور کے ایجنڈے پر پیش رفت پر توجہ مرکوز کی گئی۔’
پانچواں دور، جو مئی 2023 میں اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا، میں ’ کسی بھی فرد، گروہ یا جماعت، بشمول تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، ایسٹرن ترکستان اسلامک موومنٹ (ای ٹی آئی ایم) وغیرہ کو اپنی سرزمین کو علاقائی سلامتی اور مفادات کو نقصان پہنچانے اور دھمکانے، یا دہشت گردانہ کارروائیاں اور سرگرمیاں کرنے کی اجازت نہ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔’
10 مئی کو کابل میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سہ فریقی وزرائے خارجہ کے مذاکرات کا چھٹا دور کابل میں منعقد ہوگا، اور افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس کے لیے تیاری کے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
تاہم، سہ فریقی اجلاس کی کوئی تاریخ اعلان نہیں کی گئی، بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ دونوں ممالک کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، وزیر خارجہ متقی نے ان شعبوں میں مسلسل پیش رفت کی امید ظاہر کی۔’
ایکس پر ایک پوسٹ میں، سفیر صادق نے کہا کہ اس ملاقات نے اقتصادی اور سلامتی کے تعاون کے ساتھ ساتھ علاقائی استحکام پر خیالات کے تبادلے کا موقع فراہم کیا۔
First meeting of Pakistan-China- Afghanistan trilateral in Kabul today hosted by Foreign Minister Amir khan Muttaqi provided the occasion for convergence of views on economic and security cooperation as well as regional stability. pic.twitter.com/vv4DTWSUgn
— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) May 10, 2025
افغان وزیر تجارت سے ملاقات
قبل ازیں، چینی اور پاکستانی ایلچیوں نے افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی سے بھی ملاقات کی، وزارت کے مطابق، اس ملاقات کا مقصد افغانستان، پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور فروغ دینا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور مشترکہ منصوبے شروع کرنا تھا۔
ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں افغانستان میں مشترکہ صنعتی پارکس کا قیام، خصوصی اقتصادی زونز کا قیام، مشترکہ برآمدی پروسیسنگ مراکز کا آغاز، سہ فریقی تجارتی میلوں کا انعقاد، افغانستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے امدادی مراکز کا قیام، اور تینوں ممالک کے درمیان بینکنگ تعلقات میں سہولت شامل تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ نورالدین عزیزی نے پاکستان اور چین کے اعلیٰ سطحی نمائندوں کی موجودگی پر شکریہ ادا کیا اور مشترکہ اور باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
بیان کے مطابق افغان وزیرتجارت نے خصوصی ایلچیوں سے کہا، ’ اسلامی امارت کی پالیسی معیشت پر مبنی ہے، اور ہم اس پالیسی کی بنیاد پر مشترکہ مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پروگرام ترتیب دیتے اور ان پر عمل درآمد کرتے ہیں۔’
افغان وزیر نے باضابطہ طور پر اپنے پاکستانی اور چینی ہم منصبوں کو افغانستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی تاکہ بات چیت کو مزید آگے بڑھایا اور تعاون کو وسعت دی جا سکے۔