پاک-بھارت کشیدگی ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا، امید ہے یہ مستقل جنگ بندی ہوگی، امریکی صدر

شائع May 13, 2025 اپ ڈیٹ May 14, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنگیں پسند نہیں ہیں پاک-بھارت کشیدگی ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا اور امید ہے یہ مستقل جنگ بندی ہوگی۔

امریکی صدر نے ریاض میں سعودی امریکن انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جنگیں پسند نہیں، دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہوں، گزشتہ ہفتے میری انتظامیہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان فوری جنگ بندی کروائی اور کشیدگی ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت قیادت غیر متزلزل اور طاقتور ہے، دونوں ممالک نے موجودہ کشیدہ صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے دانشمندی کا مظاہرہ کیا اور امید ہے یہ جنگ بندی ایسے ہی جاری رہے گی۔

اس دوران، ڈونلڈ ٹرمپ نے نائب صدر جے ڈی ونس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے ٹیم کے ساتھ ملکر بہترین کام کیا، کیونکہ یہ کشیدگی دن بدن بڑھتی جارہی تھی جس میں لاکھوں اموات ہوسکتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت سے کہا کہ آئیے ملکر تجارت کرتے ہیں، اور امید ہے ہم دونوں ممالک کے رہنماؤں کو اکھٹا کرکے ایک بہترین ڈنر کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مہینوں میں بہت کارنامے انجام دیے، چین نے عائد ٹیکسز میں کمی پر آمادگی ظاہر کی کہ ہم مزید کمی لائیں گے جبکہ چین نے امریکی مصنوعات کے لیے دروازے کھولنے کی اجازت دے دی۔

انہوں نے بتایا کہ امریکا میں بیوروکریسی کو کافی حد تک محدود کردیا ہے اور دنیا کے کئی ممالک معاہدوں کے لیے وائٹ ہاؤس کا دورہ کر رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرا دورہ سعودی عرب تاریخی اور کامیاب ہے، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنائیں گے۔

امریکی صدر نے کہا کہ محمد بن سلمان عظیم اور کرشماتی شخصیت کے مالک ہیں، سعودی عرب اور یو اے ای کے حکمرانوں نے ریگستانی خطے کو ترقی کی راہ پر ڈالا، یہ خطہ اپنے بیٹوں کی محنت اور لگن کی بدولت ترقی کی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس دنیا کی بہترین معیشت ہے اور میری موجودگی کی وجہ سے امریکا دولت بنانے کے لیے پرکشش بن گیا۔

’دنیا میں امن کے لیے ایران سے ڈیل کرنا چاہتا ہوں‘

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا میں امن کے لیے ایران سے ڈیل کرنا چاہتا ہوں، ایران کی غلط پالیسیوں نے اسے ریگستان میں بدل دیا، تاہم ایران نے امن کی پیشکش کو نظر انداز کیا تو پابندیوں کے ذریعے سخت پالیسیاں جاری رکھیں گے، ایران کو یاد رکھنا چاہیے امریکا کی پیشکش دائمی نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے لبنانی عوام کو جنگیں اور بدامنی دی، حزب اللہ نے مشرق کا پیرس کہلانے والے بیروت کی رونقیں ختم کردی تھیں جب کہ سابق امریکی صدر جوبائیڈن کا حوثی باغیوں کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنا غلط اقدام تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے بحری جہازوں پر حملے روکنے پر اتفاق کیا، امریکا نے بھی حملے روک دیے، دہشت گردی نے غزہ کی پٹی اور لبنان میں بہت سے لوگوں کی جانیں ضائع کیں، غزہ کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل تصور ہے، یہ ڈراؤنا خواب ختم ہونا چاہیے۔

’شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا امن کے قیام کے لیے فوجی طاقت استعمال کر رہا ہے، امریکا اپنے دوستوں اور شراکت داروں کا تحفظ جاری رکھے گا، تاہم ہم کسی جنگ میں شامل نہیں ہوں گے، خونریزی روکنا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ترک صدر کی خصوصی درخواست پر شامی وزیرخارجہ سے امریکی ہم منصب ملاقات کریں گے جب کہ سعودی ولی عہد سے ملاقات میں شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، شام کو نیا موقع فراہم کرنے جارہے ہیں امید ہے شامی عوام کچھ کر دکھائیں گے۔

’امید ہے سعودی عرب جلد اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرے گا‘

انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ سعودی عرب جلد اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات کا معاہدہ کرےگا، سعودی عرب یہ معاہدہ اپنے وقت پر ہی کرے گا۔

واضح رہے کہ 10 مئی کو پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے بھارت کے خلاف ’آپریشن بنیان مرصوص‘ (آہنی دیوار) شروع کر دیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور ایس 400 میزائل دفاعی نظام کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔

بعد ازاں، 10 مئی کی سہ پہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت فوری اور مکمل سیز فائر کے لیے تیار ہوگئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں امریکی صدر نے اس بات کا انکشاف کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025